لاہور: (روزنامہ دنیا) شہر بھر میں بھکاریوں نے منظم ہو کر بھیک مانگنا شروع کر دی، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی پکڑ دھکڑ بھی بے اثر ہو کر رہ گئی۔
ٹریفک سگنلز پر بھکا ریوں کے ٹولیوں نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا جس سے ٹریفک کا نظام شدید متاثر ہونے لگا ہے۔ اہم شاہراہوں پر بھکاریوں نے اپنے اوقات کار مقرر کر لئے جبکہ بچوں سے بھی بھیک منگوائی جانے لگی ہے جس سے چائلڈ لیبر کے خلاف قوانین پر عملدرآمد پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
شہریوں نے صورتحال پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت غربت کے خاتمہ کے حوالے سے کوئی اقدام نہیں کر رہی۔ پیشہ ور بھکاری حقیقی مستحقین کا بھی حق مارتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پیشہ ور بھکاریوں نے اپنی یونین بنا رکھی ہے۔ تنظیم کے سربراہ کی جانب سے بھکاریوں کو علاقے الاٹ کیے جاتے ہیں اور کوئی بھی بھکاری اپنی ڈومین سے باہر نہیں جاتا جبکہ تنظیم کے سربراہ کو اپنی آمدن سے باقاعدہ حصہ دیا جاتا ہے۔
پچاس فیصد سے زیادہ بھکاریوں کا دوسرے شہروں سے تعلق ہے جنہوں نے عارضی ٹھکانے قائم کر رکھے ہیں جنہیں ہر 6 ماہ بعد وہ تبدیل کرتے رہتے ہیں۔
چھوٹی بڑی 600 سے زائد مارکیٹوں میں بھی ان کی ٹولیاں پھرتی رہتی ہیں۔ شاہ عالم ما رکیٹ کے دکاندار رضا مہدی نے کہا کہ بھکاری صبح کے وقت کا انتخاب کرتے ہیں کیونکہ اس وقت انکار نہیں ہوتا۔ شہری سہیل بٹ اور مرتضیٰ نے کہا کہ پیشہ ور بھکاریوں کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے۔ عاطف اور صدیق نے کہا کہ نشئی حضرات سے جان چھڑوانا مشکل ہو جاتا ہے۔