لاہور: (روزنامہ دنیا) کوکین اور آئس کے بعد انتہائی خطرناک ادویات کی شکل میں نوجوان نسل نشہ کا استعمال کر رہی ہے۔ لڑکیاں تیزی سے نشہ کی عادی بن رہی ہیں۔ سب سے زیادہ مہنگا نشہ کوکین، قیمت 15 ہزار روپے گرام، اینٹی نارکوٹکس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن گیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں نشہ آور ادویات کے استعمال سے ماہانہ اموات 5 تک جا پہنچی ہیں۔ والدین بچوں کی جانب سے ادویات کا نشہ کرنے سے بے خبر ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے بھی نوجوان نسل کو ادویات کے نشے سے بچانے کیلئے کوئی اقدامات دکھائی نہیں دے رہے۔
صوبائی دارالحکومت میں کوکین اور آئس کے بعد انتہائی خطرناک ادویات کی شکل میں نوجوان نسل نشہ کا استعمال کر رہی ہے جس میں صرف لڑکے ہی نہیں بلکہ لڑکیاں بھی نشے کے استعمال کی عادی بن چکی ہیں۔
نوجوان نسل میں نشے کا استعمال بڑھ رہا ہے۔ بعض تعلیمی اداروں میں منشیات کی سرے عام فروخت جاری ہے جو پولیس اور اینٹی نارکوٹکس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ مہنگا نشہ کوکین ہے جس کی قیمت 15 ہزار روپے گرام ہے۔ اس کے علاوہ ادویات یعنی گولی کی صورت میں ایم ڈی گولی ہے اور ایک گولی کی قیمت 6500 روپے ہے۔
اس کے علاوہ ایکس ٹی ای نشہ آور گولی کی قیمت 1500 سے 2 ہزار روپے ہے جبکہ مذکورہ گولی جو بیرون ملک سے آتی ہے، اس کی قیمت 3 ہزار روپے تک ہے۔
ان کے علاوہ ایک اور نشہ جس کو آئس کا نام دیا جاتا ہے، اس کا استعمال بھی سٹوڈنٹس بہت زیادہ کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ایس ایس پی آپریشنز لاہور مستنصر فیروز نے کہا کہ نوجوان نسل میں نشہ آور ادویات کا استعمال بہت زیادہ ہے اور اسی چیز کو مدنظر رکھتے ہوئے کریک ڈاﺅن شروع کر دیا گیا ہے۔