کراچی: (دنیا نیوز) کراچی کے نجی ہسپتال میں بچی کو غلط انجکشن لگانے کے معاملے میں پولیس متاثرین کو دھمکیاں دینے لگی ہے۔ نشوہ کے والد نے الزام لگایا ہے کہ ایس پی طاہر نورانی نے کہا کہ سوچ سمجھ کر قدم اٹھانا، حکام نے نوٹس لیتے ہوئے انھیں عہدہ چھوڑنے کی ہدایت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے نجی ہسپتال میں عملے کی غفلت سے معذور ہونے والی بچی کے والد کو ایس پی گلشن اقبال کی جانب سے مبینہ طور پر دھمکیاں دی گئیں۔ والد قیصر علی نے الزام لگایا ہے کہ ایس پی طاہر نورانی نے انہیں ہسپتال انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے روکا۔
یہ بھی پڑھیں: مبینہ غلط انجکشن نے معصوم جان کو موت کی دہلیز پر پہنچا دیا
ان کا کہنا تھا کہ ایس پی طاہر نورانی نے انہیں ہسپتال کے خلاف مقدمہ درج کرانے کی صورت میں نقصان پہنچنے کی دھمکی دی اور کہا گیا کہ جو بھی قدم اٹھاؤ سوچ سمجھ کر اٹھانا، نقصان صرف تمہارا اور تمہاری فیملی کا ہوگا۔
دوسری جانب ایس پی طاہر نورانی نے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ عناصر نشوہ کے واقعے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پولیس قانونی مدد کے لیے نشوہ کے والد کے پاس گئی تھی۔
ادھر مشیر اطلاعات سندھ نے مبینہ دھمکیوں کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی اور ڈی آئی جی سے رابطہ کیا اور بچی کے والدین کو تحفظ فراہم کرنے سمیت معاملے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ایس پی گلشن طاہر نورانی کو تحقیقات مکمل ہونے تک عہدہ چھوڑنے کی ہدایت کر دی ہے۔