کراچی: (دنیا نیوز) کراچی میں 22 سالہ عصمت کو غلطی سے انجکشن نہیں لگا بلکہ زیادتی کر کے انجکشن لگایا گیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں عصمت سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی، لڑکی 7 ماہ قبل ہسپتال میں کام بھی کرتی تھی۔
جمعرات کو سندھ گورنمنٹ ہسپتال کورنگی میں غلط انجکشن لگنے کے باعث لڑکی کی موت کی خبر سامنے آئی تھی تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ نے خبر کا رخ ہی بدل دیا۔ کراچی کے علاقے ابراہیم حیدری کی رہائشی 22 سالہ عصمت کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی۔
عصمت کا پوسٹ مارٹم جناح ہسپتال میں ہوا، مزید ٹیسٹس کیلئے نمونے اسلام آباد بھجوا دیئے گئے ہیں، عصمت کی موت کے 3 گھنٹے تک اسے ٹی بی وارڈ میں رکھا گیا پھر انتظامیہ کو خبر کی گئی۔ موت کے بعد استعمال ہونے والی سرنج اور بچا ہوا انجکشن بھی غائب کر دیا گیا۔
لڑکی 7 ماہ قبل ہسپتال میں قائم ٹی بی کنٹرول پروگرام میں کام کرتی تھی، پولیس نے ٹی بی پروگرام میں کام کرنے والے 2 افراد کو گرفتار کیا ہے جبکہ تیسرے کی تلاش جاری ہے۔