لاہور: (دنیا نیوز) ایف آئی اے نے کارروائیاں تیز کرتے ہوئے پاکستانی لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دے کر جسم فروشی کرانے والے چینی گروہ کے مزید 12 افراد کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان کے قبضے سے بڑی تعداد میں پاسپورٹس بھی برآمد ہوئے۔
دنیا نیوز کے مطابق ایف آئی اے نے پاکستانی لڑکیوں سے شادی رچا کر مبینہ طور مکروہ دھندہ کروانے والے چینی گروہوں کیخلاف کاروائیاں تیز کر دیں۔ اس کارروائی کے دوران ایک اور چینی گروہ ایف آئی اے کے شکنجے میں آ گیا۔
دنیا نیوز کے مطابق فیروز پورو روڈ لاہور کی رہائشی آمنہ نذیر کو گروہ نے بہتر مستقبل کے خواب دکھا کر شادی رچائی اور چین بھیج دیا تھا۔ حقائق سامنے آنے پر متاثرہ لڑکی آمنہ نذیر نے پاکستانی سفارتخانے سے مدد طلب کی جس پر متعلقہ حکام نے وطن واپس پہنچا دیا۔
ذرائع کے مطابق آمنہ نذیر نے وطن واپسی پر ایف آئی اے کو کارروائی کے لیے ایک درخواست دی جس پر ایف آئی اے نے چینی گروہ کیخلاف جوہر ٹائون کے گھر میں چھاپہ مارا اور 2 پاکستانیوں سمیت 8 چائنیز کو موقع سے گرفتار کر لیا جبکہ ملزمان کے قبضے سے ملنے والے پاسپورٹ اور سفری دستاویزات بھی ضبط کر لیں گئیں۔
دوسری طرف ایف آئی اے نے چینی شادی سکینڈل کے مزید دو ایجنٹوں کو سرگودھا سے گرفتار کر لیا۔ ملزمان شان حیدر اور یاسر کا کل عدالت سے جسمانی ریمانڈ لیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان نے انکشاف کیا کہ اسلام آباد میں چینی ادارے میں ڈرائیور کے طور پر کام کرتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ خاتون بی بی سمیت دو خواتین مسیحی لڑکیوں کے رشتے لاتی ہیں۔ ملزمان کا مزید کہنا تھا کہ ابھی تک تین شادیاں کرا چکے ہیں، اس دوران ملزمان نے مزید انکشاف کیا کہ فی شادی کرانے کے 60 سے 70 ہزار روپے ملتے تھے۔
دوسری طرف لاہور کی مقامی عدالت نے پاکستانی لڑکیوں سے شادی کر کے غیر اخلاقی کام کرانے اور بلیک میل کرنےوالے گرفتار 11 چینی شہریوں اور دو پاکستانیوں کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی (ایف آئی اے) کے حوالے کرنے کا حکم دیدیا۔
گرفتار چینی باشندوں سمیت دیگر افراد کو ضلع کچہری پیش کیا گیا۔ ایف آئی اے حکام نے ملزموں کو جسمانی ریمانڈ کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ عامر رضا کے روبرو پیش کیا۔ ملزمان میں ہونگفا یان، لبنگ لیو، شونجیا لیو، لبنگ لیو، بو وانگ، جونگزی ہی، فینگ زینو یان، زینگ گینگ، شین ہونگ لی، زوا زنگرین شامل ہیں۔
دنیا نیوز کے مطابق ملزمان میں دو پاکستانی شوکت علی اور محمد انصر شامل ہیں۔ ایف ائی اے درخواست کی تھی کہ ملزمان سے تفتیش اور ریکوری کے لیے 14 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے عدالت نے دلائل سننے کے بعد حکم دیا کہ ملزمان سے تفتیش کر کے رپورٹ اور ملزمان کو 11 مئی کو دوبارہ عدالت پیش کیا جائے۔
ادھر راولپنڈی اور اسلام آباد سے گرفتار 13 چینی باشندوں کو بھی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیاگیا جبکہ لڑکی کی گواہی کے بعد پاکستانی مسیحی لڑکی اوراس کے چینی شوہر کو عدالت نے بری کر دیا ۔
دنیا نیوز کے مطابق جڑواں شہروں سے گرفتار 13 چینی باشندوں اور ایک پاکستانی لڑکی کو سینئر سول جج عامرعزیز کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ایف آئی اے نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ گرفتار پاکستانی مسیحی لڑکی نے عدالت کو بتایا کہ میرا چینی شوہر بھی مسیحی ہے اور میں نے رضامندی سے شادی کی ہے۔ سول جج نے دلائل سننے کے بعد ایف آئی اے کی استدعا مسترد کرتے مسیحیٰ جوڑے کو باعزت بری کر دیا جبکہ دیگر تمام چینی باشندوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔