فیصل آباد: (دنیا نیوز) فیصل آباد میں ڈولفن فورس کے دو سال مکمل ہو گئے۔ سٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں کمی کی بجائے کئی گنا اضافہ ہو گیا۔ بھاری تنخواہیں اور کروڑوں روپے بجٹ لینے والی فورس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
فیصل آباد میں سٹریٹ کرائم پر قابو پانے اور جرائم پیشہ عناصر کی پکڑ دھکڑ کیلئے ترک ماہرین سے تربیت یافتہ ڈولفن فورس کے 200 جوانوں پر مشتمل فورس کا دو سال قبل آغاز کیا گیا تھا۔ 500 سی سی کی 100عدد ہیوی بائیکس، بلٹ پروف ہیلمٹ اور یونیفارم و جدید ترین بریٹا پستول سے لیس ڈولفن فورس کے جوانوں کی تنخواہیں بھی پنجاب پولیس سے کئی گنا زیادہ ہیں لیکن اس کے باوجود فیصل آباد میں جرائم کی شرح میں تاحال کمی نہ لائی جا سکی۔
پولیس کے ترتیب شدہ اعداد و شمار کے مطابق شہر میں ڈولفن فورس کے آغاز کے وقت سال 2017ء میں ڈکیتی و راہزنی کی 33 ہزار 227۔ سال 2018ء میں 34 ہزار 60 وارداتیں ریکارڈ ہوئیں جبکہ سال 2019ء میں اب تک 25 ہزار 670 وارداتوں میں شہریوں کا 90 کروڑ روپے سے زائد کا مال و زر لوٹ لیا گیا ہے۔
ایسے عالم میں ڈولفن فورس پر کروڑوں روپے کا بجٹ ضائع کرنا سمجھ سے بالاتر ہے جبکہ پولیس حکام کہتے ہیں یہ فورس شہریوں کیلئے مفید ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر سٹریٹ کرائم پر قابو پانے میں ناکام اس فورس سے شہریوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچنا تو اسے بند کر دیا جائے تاکہ خطیر بجٹ کا ضیاع روکا جا سکے۔