اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی دارالحکومت کے پمز ہسپتال میں روزانہ خود کشی کے پانچ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ اس کی وجہ کیا ہے کہ اور کیسے اس کا تدارک کیا جا سکتا ہے؟
غیر سرکاری تنظیم کے اعدادوشمار کے مطابق 2018ء پاکستان میں 550 خواتین سمیت 1 ہزار 541 افراد نے خود کشی کی جبکہ رواں سال مئی تک خود کشی کے 596 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں خواتین کی تعداد 206 ہے۔ ترجمان پمز ہسپتال کے مطابق روزانہ خود کشی کے پانچ کیسز یہاں آتے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق خود کشی کرنے والوں کی عمریں 20 سے 30 سال کے درمیان جبکہ مردوں کی تعداد خواتین کی نسبت دگنی ہے۔ معاشی مسائل اور ڈپریشن خود کشی کی بڑی وجوہات ہیں۔
بدقسمتی سے پاکستان میں ڈپریشن کے علاج اور کونسلنگ کے لیے ادارے نہ ہونے کے برابر ہیں۔ حکومت کو چاہیے کہ موجودہ حالات میں ایسے اداروں کے قیام پر خصوصی توجہ دی جائے جبکہ عوام اپنے اردگرد رہنے والے افراد سے آگہی رکھیں۔