اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے بھائی، بھابی اور 3 بچوں کو قتل کرنے والے ملزم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کےخلاف نظر ثانی درخواست خارج کر دی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت نے قانون کے مطابق فیصلے کرنے ہیں، پارلیمنٹ کا بہت احترام کرتے ہیں، اگر پارلیمنٹ قانون میں تبدیلی کرے تواس کے مطابق فیصلہ کریں گے۔
چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزارکے وکیل نے دلائل دیئے کہ سپریم کورٹ نے قتل کے 5 مجرموں کی سزا کو عمرقید میں تبدیل کردیا، فیصلہ درست نہیں تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر فیصلے میں کوئی غلطی ہوئی تو اسے ضرور درست کریں گے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں 3 معصوم بچے قتل ہوئے ان کا کیا قصور تھا۔ اگر ایسے ملزموں کو چهوڑا جاتا رہا تو ایسے واقعات کیسے کم ہوں گے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر پارلیمنٹ قانون میں تبدیلی کرے تو عدالت اس کے مطابق فیصلہ کرے گی۔ وکیل کا کہنا تھا کہ وہ اس پارلیمنٹ کو نہیں مانتے۔
عدالت نے ملزم محمد یار کی سزا بڑهانے کے خلاف نظرثانی کی درخواست خارج کر دی۔ ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ نے ملزم کو 5 مرتبہ سزائے موت سنائی تھی۔ سپریم کورٹ نے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا۔