سیالکوٹ: (دنیا نیوز) سیالکوٹ میں 2019 میں جرائم کی شرح میں اضافہ ہو گیا، پولیس قتل، ڈکیتی، چوری اور خواتین سے زیادتی جیسے جرائم کو کنٹرول کرنے میں ناکام رہی۔
سال 2019 کے دوران سیالکوٹ میں ڈکیتی مزاحمت، دیرینہ دشمنی اور معمولی تنازعات پر 150 افراد کو بے دردی سے قتل کیا گیا،91 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، ڈکیتی اور چوری کی ہزاروں وارداتوں میں شہریوں کو کروڑوں روپے کے مال و زر اور 555 شہریوں کو موٹر سائیکلوں جبکہ 81 شہریوں کو گاڑیوں سے محروم کیا گیا۔
کرائم میں صدر سرکل پہلے نمبر، سٹی سرکل دوسرے اور ڈسکہ تیسرے نمبر پر ہے۔ منشیات فروشی کا دھندہ بھی عروج پر رہا، ضلع بھر میں 27 تھانوں میں 13 ہزار 700 مقدمات درج کیے گئے، بھتہ وصولی، اغوا برائے تاوان جیسے واقعات سے شہر اقبال کے باسی خوف میں مبتلا ہیں۔
صنعتی شہر کے مکینوں کا کہنا ہے جرائم کی شرح میں خوفناک حد تک اضافہ سیالکوٹ پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔