لاہور: (سہیل احمد قیصر) کوہ ہندوکش میں زیر زمین ارضیاتی تبدیلی تیزی سے رونما ہو رہی ہے جس کے باعث ماہرین نے مستقبل میں زلزلوں کی تعداد میں اضافے کے خدشات ظاہر کر دیئے۔
واضح رہے کہ 2019 کے دوران 256 زلزے آئے۔ سب سے زیادہ زلزلے ماہ اگست کے دوران آئے جن کی تعداد 32 رہی۔ کوہ ہندوکش زلزلوں کا بڑا مرکز رہا۔
اس حوالے سے ماہر ارضیات ڈاکٹر عامر نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کوہ ہندوکش زلزلوں کا بڑا مرکز رہا ہے جہاں اس وقت تین بڑی فالٹ لائنز آکر مل رہی ہیں، جب بھی ایک فالٹ لائن ایکٹو ہوتی ہے تو دوسری دو فالٹ لائنز بھی متاثر ہوتی ہیں جس کے باعث کوہ ہندوکش میں زلزلے کے اثرات وسیع رقبے پر محسوس کیے جاتے ہیں۔
زیر زمین ارضیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں ڈاکٹر عامر نے قرار دیا کہ مستقبل میں زلزلوں کی تعداد میں اضافے کے خدشات پوری شدت کے ساتھ موجود ہیں جن کے حوالے سے ہمیں ابھی سے سوچنا ہوگا۔