لاہور: (دنیا نیوز) شہباز تتلا اغوا کیس میں زیر حراست قریبی دوست اسد بھٹی نے ایس ایس پی مفخر عدیل کے خلاف بیان دے دیا ۔ شہباز تتلا کو مبینہ طور پر مفخر عدیل نے قتل کرکے لاش ٹھکانے لگائی۔
پولیس نے ممکنہ قتل کی واردات کے شواہد اکٹھے کرنے کے لیے کرائے پر لیے جانے والے گھر کی دوبارہ چھان بین شروع کر دی۔ تفصیلات کے مطابق سات فروری کو اغوا ہونے والے شہباز تتلا کیس میں زیر حراست اسد بھٹی نے پولیس کو ایس ایس پی مفخر عدیل کے خلاف بیان ریکارڈ کرا دیا، ذرائع کے مطابق اسد بھٹی نے تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ مفخر عدیل نے پارٹی کی رات شہباز تتلا کو مبینہ طور پر قتل کیا اور اس کے بعد لاش کو ٹھکانے لگا دیا۔
پولیس نے اسد بھٹی کے بیان کے بعد مفخر عدیل کی جانب سے کرائے پر لیے جانے والے گھر کی دوبارہ چھان بین شروع کر دی ہے جبکہ ممکنہ قتل کی واردات میں لاش اور آلہ قتل کی برآمدگی کے لیے سائینٹیفک طریقوں کا استعمال شروع کر دیا ہے۔
اسد بھٹی کے بیان کو پولیس افسران کی جانب سے اہم دیئے جانے کی تصدیق اس عمل سے بھی ہوتی ہے کہ تفتیشی ٹیم نے آئی جی پنجاب کو مراسلہ لکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں درخواست کی جا رہی ہے کہ ایس ایس پی مفخر عدیل کو فوری عہدی سی ہٹا دیا جائے تا کہ وہ کسی بھی جگہ پر اپنے عہدے کا ناجائز استعمال نہ کرسکیں۔
ذرائع کے مطابق مراسلے میں مفخر عدیل کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی کی بھئ استدعا کی جائے گی تاکہ آئندہ کے لیے ایک مثال قائم ہو سکے۔
دوسری جانب سات فروری سے اغوا ہونے والے شہباز تتلا کا ایک تو پولیس کی جانب سے مقدمہ تاخیر سے درج کیا گیا اور جب کر لیا گیا تو سنجیدگی سے تفتیش نہ کی گئی جس وجہ سے مبینہ ملزم مفخر عدیل پولیس کے سامنے سے غائب ہو گیا، اب جب کہ مقدمہ کو درج ہوئے بھی ایک ہفتہ بیت چکا ہے ہے لیکن پولیس تاحال مفخر عدیل کو گرفتار نہیں کر سکی اور نہ اس یہ سراغ لگا پائی ہے کہ آخر مفخر عدیل گئے کہاں ہیں؟
ذرائع کے مطابق زیر حراست اسد بھٹی کے انکشافات کی روشنی میں تفتیش تو کی جا رہی ہے لیکن ہر گزرتے دن کے ساتھ شہباز تتلا کیس کہ سنگینی بھی بڑھتی جا رہی ہے۔