کراچی: (دنیا نیوز) خاتوں سلمیٰ بروہی نے عدالت میں پیشی کے دوران کہا کہ میں نے غصے میں جج پر زیادتی کا الزام لگایا، میرے ساتھ ریپ نہیں ہوا۔
تفصیل کے مطابق سیہون شریف کے عدالتی چیمبر میں خاتوں سلمیٰ بروہی سے مبینہ زیادتی کیس نیا موڑ اختیار کر گیا ہے۔ متاثرہ خاتوں سیکنڈ سول جج عبدالواحد راہوجو کی عدالت میں پیش ہوئی جہاں بیان دیتے ہوئے وہ اپنے پہلے بیان سے مکر گئی۔
سلمیٰ بروہی نے عدالت کو دوسرا بیان دیتے ہوئے کہا کہ سیہون پولیس ریسٹ ہاؤس سے پولیس سٹیشن لے گئی۔ تھانے سے عدالت میں لے آئی۔ جج والدین کے پاس بھیج رہا تھا تو مجھے غصہ آ گیا، میرے ساتھ کسی نے زیادتی نہیں کی، جج پر غصے میں الزام لگائے۔ خاتون نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے کوئی ریپ نہیں ہوا، میں نے جج امتیاز بھٹو پر غلط الزام لگایا۔
سماعت کے دوران خاتوں سلمیٰ بروہی کی فیملی اور الزام میں آنے والے معطل سول جج امتیاز بھٹو بھی عدالت میں موجود رہے۔ خیال رہے کہ خاتوں سلمیٰ بروہی نے جج امتیاز بھٹو پر جنسی زیادتی کا الزام لگایا تھا جس کے بعد جج امتیاز بھٹو کیخلاف تھانہ سیہون میں 22 جنوری کو مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ زیادتی کیس کی تحقیقات لئے دو جے آئی ٹیز بنائی گئی تھیں۔ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے معاملے کا نوٹس بھی لیا تھا جس کے بعد جج امتیاز بھٹو کو معطل کیا گیا تھا۔