گجرات: (دنیا نیوز) گجرات میں ڈاکٹر فیملی کے ہاتھوں گھریلو ملازمہ کی موت کا ڈی پی او نے نوٹس لے لیا، 20 سالہ بنت حواء کو مبینہ طور پر تشدد اور زیادتی کے بعد قتل کر کے کورونا وائرس کا ڈرامہ رچایا گیا تھا۔
واقعہ گجرات کے علاقہ کھاریاں کینٹ میں پیش آیا جہاں 20 سالہ حواء کی بیٹی پرائیویٹ ڈاکٹر کے گھر ملازمہ تھی جس کو بےدردی سے مبینہ طور تشدد و زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد کورونا وائرس جیسی خطرناک بیماری کا ڈرامہ رچاتے ہوئے تابوت میں بند کرکے رات کی تاریکی میں دفنا دیا گیا تاہم اگلے ہی روز 20 سالہ رمشا کی کورونا کی رپورٹ نے سارا بھانڈا پھوڑ ڈالا۔
کورونا وائرس کی تصدیق نہ ہو ئی جس کی رپورٹ بھی دنیا نیوز نے حاصل کر لی، دوسری جانب لڑکی کے والد غلام یٰسین کی رپورٹ پر پولیس نے دو افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے جس پر لڑکی کے والدین کا کہنا تھا وزیر اعلیٰ پنجاب اور اعلیٰ حکام سے تحقیقات کی اپیل ہے کہ قبر کشائی کر کے پوسٹمارٹم کیا جائے۔
ڈاکٹر علی نے موقف اپنایا کہ 20 سالہ گھریلو ملازمہ رمشا بیمار تھی جسے پہلے تحصیل ہیڈ کوارٹر کھاریاں اور بعد میں ڈی ایچ کیو عزیز بھٹی شہید ہسپتال لیجایا گیا جبکہ اسے کورونا وائرس کا شبہ تھا، اس کے نمونے بھی لیبارٹری بھیج دیئے گئے۔