لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور میں ڈولفن اہلکاروں کے مبینہ پولیس مقابلہ کے نتیجے میں ایک نوجوان چل بسا، تین فرار ہوگئے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج نے پولیس کے دعوے کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ وزیر اعلیٰ نے نوٹس لے کر آئی جی سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے نواحی علاقے لیاقت آباد میں صبح سویرے مبینہ پولیس مقابلہ ہوا، ڈولفن فورس کی فائرنگ سے ایک نوجوان ماراگیا، پولیس نے ون فائیو کی کال پر کارروائی کرتے ہوئے فائرنگ شروع کردی۔ ہلاک ملزم کی شناخت جہانگیر کے نام سے ہوئی، ڈیڈ باڈی کو جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
ڈولفن پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک ملزم ریکارڈ یافتہ ہے۔ اس کے خلاف فائرنگ، شراب نوشی کے متعدد مقدمات درج ہیں۔ ملزم کے تینوں ساتھی موقع سے فرار ہوگئے۔
ادھر ،،سی سی ٹی وی فوٹیج نے ڈولفن فورس کےمبینہ مقابلےکا بھانڈا پھوڑ دیا۔ فوٹیج میں ملزم کوتعاقب کے دوران زمین پر گرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ڈولفن اہلکار زمین پر گرے ملزم کو گولیاں مارتےرہے۔ پولیس اہلکاروں نے ملزم کی جانب سےفائرنگ کادعویٰ کیا تھا۔ فوٹیج میں ملزم پولیس سےبچنے کے لیے بھاگتا بھی نظر آرہا۔
متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ 4 اوباش نوجوانوں سے اس سے زیادتی کی کوشش کی۔ رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ چاروں ملزموں کے پاس اسلحہ تھا اور نشے میں دھت تھے۔
دوسری جانب ملزم کے لواحقین اور اہل علاقہ نے پیکو روڈ کو بلاک کردیا۔ مظاہرین لیاقت آباد پولیس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے آئی جی انعام غنی سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔ آئی جی پنجاب نےسی سی پی او لاہور کو انکوائری مکمل کرکے رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داروں کیخلاف محکمانہ وقانونی کارروائی کی جائے گی۔