لاہور: (دنیا نیوز) میو سپتال میں سکیورٹی گارڈ کا جعلی ڈاکٹر بن کر آپریشن کرنے کا معاملہ، متاثرہ خاتون پندرہ روز تک زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد دم توڑ گئی۔
شمیم بی بی کو کمر پر زخم کے باعث میو ہسپتال علاج کے لئے لایا گیا تھا۔ وحید بٹ نامی سکیورٹی گارڈ نے جعلی ڈاکٹر بن کر خاتون کا آپریشن کر ڈالا تھا۔ مرحومہ کے صاحبزادے کا میڈیا سے گفتگو میں بتانا تھا کہ میری والدہ انتقال کر گئی ہیں لیکن ہسپتال انتظامیہ نے گزشتہ روز سے ان کی لاش سرد خانے میں رکھی ہوئی ہے۔
شفاقت علی نامی شہری نے کہا کہ ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے ہمارے ساتھ ہی ناروا سلوک کیا جا رہا ہے۔ تاہم ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قانونی وجوہات کے باعث متوفیہ کا پوسٹ مارٹم ہونا ضروری ہے۔ لاش کو صرف پوسٹ مارٹم کے لیئے سرد خانے میں رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میوہسپتال، سابق سکیورٹی گارڈ نے مریضہ کی سرجری کر ڈالی
17 مئی کو شالامار کی رہائشی شمیم بیگم کو کمر میں پھوڑے کے علاج کیلئے میو ہسپتال کی ایمرجنسی میں لایا گیا تھا، جہاں سے اسے سرجیکل ٹاور شفٹ کیا گیا۔ لواحقین کی درخواست کے مطابق نجی سکیورٹی گارڈ جعلی ڈاکٹر بن کر ملا اور آپریشن پر راضی کیا، اوٹی ٹیکنیشن بھی اس کے ساتھ تھا۔
سیکیورٹی گارڈ نے آپریشن کرنے کے بعد مریضہ کو گھر بھیج دیا، دو پٹیاں کی اور پیسے بھی بٹورتا رہا۔ زخم زیادہ خراب ہونے، خون نہ رکنے اور حالت بگڑنے پر دوبارہ ہسپتال لایا گیا تو حقیقت سامنے آئی۔
ایم ایس میو ہسپتال ڈاکٹر افتخار نے اس واقعے پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ انتظامیہ نے سکیورٹی گارڈ وحید بٹ کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے جبکہ آپریشن تھیٹر میں ڈیوٹی پر مامور ملازم عثمان بٹ کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ ادھر وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری ہیلتھ کو تحقیقات کا حکم دیا تھا جبکہ پولیس بھی مریضہ کے بیٹے کی درخواست پر مقدمہ درج کر چکی ہے۔