کراچی: (دنیا نیوز) ماضی میں کراچی کا علاقہ لیاری منشیات فروشی کیلئے بدنام تھا، اب شہر میں سو سے زائد مقامات پر منشیات فروش مکروہ دھندہ جاری رکھے ہوئے ہیں، خواتین بھی اس گھناؤنے دھندے میں ملوث ہیں۔
کراچی میں منشیات فروشی کا سلسلہ رک نہ سکا، ماضی میں لیاری سمیت کچھ مخصوص علاقوں میں منشیات کے اڈے چلتے تھے۔ اب شہر کے مضافاتی علاقے ہی نہیں، پوش علاقوں میں بھی منشیات باآسانی مل جاتی ہیں۔
پوش علاقوں اور سکول و کالجز کے طلباء و طالبات میں آئس کا نشہ بڑھ رہا ہے۔ چرس 15 سے 20 ہزار روپے فی کلو میں ملتی ہے، کرسٹل اور آئس 10 گرام 7 سے 10 ہزار روپے میں اور ہیروین 10 گرام 1 ہزار روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔
ایس ایس پی ویسٹ سہائے عزیز کہتی ہیں کہ خواتین بھی منشیات کے اڈے چلانے میں ملوث ہیں، ان کے خلاف بھی بھرپور کریک ڈاﺅن کیا جارہا ہے۔
پولیس کے مطابق سو سے زائد مقامات پر منشیات فروشی کے حوالے سے اطلاعات پر چھاپہ مار کارروائیاں شروع کی ہیں، ایڈیشنل آئی جی کراچی عمران یعقوب منہاس کہتے ہیں منشیات فروشی روکنا پہلا ہدف ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ منیشات نوجوان نسل کو تباہ کررہی ہے۔
دوسری طرف پولیس نے تین ہفتوں میں مختلف کارروائیوں کے دوران 750 سے زائد منشیات فروشوں کو گرفتار کر کے 450 کلو سے زائد منشیات برآمد کی ہے۔