کراچی: (دنیا نیوز) نورمقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہرجعفر نے طبی معائنے کےلیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں درخواست دائر کردی۔ تھراپی ورکس کے مالک ملزم طاہرظہورنے بھی اپنے زخمی ملازم کامیڈیکل کرنے والے ڈاکٹرکو طلب کرنے کی درخواست دی ہے۔ گواہ اے ایس آئی نے بتایا کہ واردات کی اطلاع کے بعد پہنچے تو کمرے میں خاتون کی لاش پڑی تھی۔
ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت مرکزی ملزم ظاہرجعفر، اس کے والد ذاکرجعفر، چوکیدار افتخار اورمالی جان محمد کو عدالت پیش کیا گیا۔ عدالت نے ملزمان کو حاضری لگا کر واپس بخشی خانہ بھجوا دیا۔
ظاہر جعفر کی جانب سے اس کے وکیل نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ میرا مؤکل ذہنی مریض ہے اسکا میڈیکل کرایا جائے۔ تھراپی ورکس کے طاہرظہورنے درخواست میں استدعا کی کہ پمز کے ڈاکٹر نے ملازم امجد کا میڈیکل کیا تھا انہیں بھی بطور گواہ بلایا جائے۔
گواہ اے ایس آئی محمد زبیر نے عدالت کو بتایا کہ 20 جولائی کی شام 7 بجے اطلاع ملی جس پر2 اہلکاروں کے ہمراہ جائے وقوعہ پرپہنچے۔ گھر کی اوپروالی منزل کے آخری کمرے میں پہنچے جہاں کچھ لوگ موجود تھے۔ اس وقت چار پانچ بندوں نے ملزم ظاہر جعفر کو قابو کیا ہوا تھا۔ یہ لوگ ہمیں دیکھتے ہی وہاں سے نکل گئے اور ہم نے ملزم کو قابو کرلیا۔
دوسری گواہ ڈاکٹرانعم نے بتایا کہ میں نے کسی ملزم کی ظاہری شناخت نہیں لکھی اور نہ میرے سامنے کسی کو شناخت کیا گیا۔ ڈاکٹر انعم پر بھی ملزمان کے وکلاء نے جرح مکمل کرلی جس پرعدالت نے سماعت 8 دسمبر تک ملتوی کردی۔