لاہور: (دنیا نیوز) ذخیر اندوزوں کیخلاف ترمیمی ایکٹ پنجاب بھر میں نافذ کردیا گیا، گورنر پنجاب نے صوبے میں ذخیرہ اندوزی کر نیوالوں کیخلاف اہم قانون کی منظوری دیدی، نئے قانون کے تحت جرم ثابت ہونے پر ذمہ داروں کو 3 سے 5 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوسکے گی۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے ضروری اشیاء کی ذخیر اندوزی کی روک تھام کے بل 2021 پر دستخط کر دیئے ہیں، نئے قانون کے تحت جرم ثابت ہونے پر ذمہ داروں کو 3 سے 5 سال قید اور جرمانے کی سزا ہو سکے گی، ذخیرہ اندوز قابل دست اندازی پولیس ہوں گے، قید کے ساتھ ساتھ اور جنس کی نصف قیمت کا جرمانہ بھی ہوسکے گا۔
حکومت نے تاجران اور کاروباری حضرات کو مذکورہ اجناس کی سٹاک کی تفصیل مجاز حکام کو دینے کا پابند بھی کردیا، گورنرپنجاب چوہدری محمد سرور کا دستخط کرنے کی تقریب میں کہنا تھا کہ نئے قانون کے تحت لازمی اشیائے خورونوش کی ذخیرہ اندوزی قابل تعزیز جرم قرار دیدیا ہے۔
ذخیرہ اندوزی کیلئے مختص جگہ کے مالک کو بھی نئے قانون کے تحت سزا اور جر مانہ کیا جاسکے گا۔ نئے قانون کے تحت ٹرائل کی مدت زیادہ سے زیادہ 90 دن ہوگی جرم ناقابل ضمانت ہوگا۔ عوام کو مہنگائی کی مشکلات سے بچانے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومت تمام اقداما ت کو یقینی بنائے گی۔