اسلام آباد: (دنیا نیوز) نور مقدم قتل کیس کا ٹرائل 4 ماہ بعد مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا، 24 فروری کو سنایا جائے گا۔
اسلام آباد کی سیشن کورٹ میں نور مقدم کیس کی سماعت ہوئی۔ ملزم ذاکر جعفر کے وکیل بشارت اللہ نے جوابی دلائل مکمل کئے،ان کا کہنا تھا کہ پروسیکیوشن نے قتل کیس کو ہائی پروفائل کیس قرار دیا ، بتاتا چلوں کہ عدالت کے سامنے تمام کیس اہم ہوتے ہیں۔ وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا تھا کہ میرے بس میں جتنا تھا میں نے کردیا، ظاہرجعفر پولیس حراست میں ہے اسے گولی تو نہیں مار سکتا۔ پروسیکیوشن بتا دے کہ گواہان میں سے کس نے واقعے کی اطلاع دینے کا کہا، کیا گواہ نے خود قتل ہوتے دیکھا، بشارت اللہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ قتل کا کوئی چشم دید گواہ نہیں ہے۔
ملزمان کے وکلا اور پراسیکیوشن نے دلائل مکمل کئے جس پر ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ واضح رہے کہ نور مقدم کو گذشتہ برس بیس جولائی اسلام آباد میں قتل کیا گیا تھا۔