اسلام آباد:(دنیا نیوز) نور مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو کرسی پر بٹھا کر بخشی خانہ سے لایا گیا جبکہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے جیل حکام کو نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفرکا طبی معائنہ کرانےکی ہدایت کردی۔
نورمقدم قتل کیس کی سماعت اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں کی گئی، مرکزی ملزم کے وکیل ذوالقرنین سکندر کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے پر جونیئر وکیل عثمان ریاض نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دائرکی ۔ تاہم عدالت کی ہدایت پر وکیل ذوالقرنین سکندر کو ویڈیو لنک کے ذریعے جرح کی اجازت دے دی گئی جو مکمل ہو گئی ۔
دوران سماعت تفتیشی افسر عبدالستار نے بھی اپنا بیان قلمبند کرا دیا، ملزمان کے وکلا نے اعتراض اٹھایاکہ تفتیشی افسر ریکارڈ دیکھ کر شہادت دے رہا ہے جس پر عدالت نے کہا کہ شہادت مکمل ہونےکے بعد اعتراض لکھیں گے۔
دوران سماعت ملزم ظاہر ذاکر جعفر کو کرسی پر بٹھا کر بخشی خانہ سے لایا گیا، وکیل صفائی نے دعویٰ کیا کہ ملزم ظاہر جعفر کی ذہنی حالت بہت خراب ہوچکی ہے، تھراپی ورکس کے وکیل اکرم قریشی نے کہا کہ ملزم ظاہرجعفر چلنے پھرنے کے قابل نہیں۔
عدالت نے کہا کہ جیل حکام کو ظاہر جعفر کا میڈیکل چیک اپ کرانے کے لیے خط لکھا ہے، نور مقدم قتل کیس کی مزید سماعت اب 20 جنوری کو کی جائے گی ۔