اسلام آباد :(دنیا نیوز) وفاقی دارالحکومت کی مقامی عدالت نے نورمقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہرجعفرکے لیے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کےلیے درخواست مسترد کر دی ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت گواہ کمپیوٹر آپریٹر مدثر نے ویڈیو سے متعلق بتایا کہ جو انسپکٹر نے کہا وہ ہی میں نے چلایا تھا ، انسپکٹر کے ساتھ آیا تھا 21 جولائی کو 3 بجے صبح ہم تھانہ آگئے ، ڈی وی آر کا سسٹم فرسٹ فلور ٹی وی لائونج میں لگا تھا ۔
ملزم ظاہر جعفر کو پاگل قرار دینے کی درخواست پر مدعی کے وکیل شاہ خاور نے تحریری جواب بھی عدالت میں جمع کرا دیا ۔ وکیل نے استدعا کی کہ ملزم کی دماغی امراض کے حوالے سے دی جانے والی درخواست مسترد کی جائے ۔
پبلک پراسیکیوٹرحسن عباس نے عدالتوں کے حوالہ جات پیش کرتے ہوئے کہا کہ ظاہر جعفر کی درخواست قابل سماعت ہی نہیں ، جس وکیل نے درخواست دائر کی وہ تو سٹیٹ کونسل ہے۔
بعد ازاں عدالت نے مرکزی ملزم کے ذہنی مریض ہونے کا جائزہ لینے کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست مسترد کردی۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں تھراپی ورکس کی ٹرائل کورٹ کے حکم کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی ، درخواست گزار کے وکیل کی عدم پیشی پر عدالت نے بغیر کارروائی سماعت 17 جنوری تک ملتوی کردی۔