کوئٹہ:( دنیا نیوز) رواں سال بلوچستان میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے ، شہری مسلسل جرائم پیشہ افراد کا شکار بنتے رہے جبکہ پولیس جرائم پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے ۔
بلوچستان میں پولیس کے زیرانتظام علاقوں میں 2021ء میں گاڑیوں کے چوری اور چھیننے کے 186اور2022 ء میں 130 واداتیں ہوئیں۔
موٹرسائیکل چھیننے اور چوری کے گذشتہ سال 890، جبکہ سال 2022 میں 867 واقعات ہوئے ، ڈکیتی کے 2021 میں 178اور2022 میں 266 مقدمات پولیس تھانوں میں درج ہوئے ۔
گذشتہ سال چوری کے152 اور رواں سال 169 واقعات پولیس تھانوں کی حدود میں ہوئے ۔
صوبے کے پولیس تھانوں میں 2021 ء کے دوران اغواء کی 222 اور سال 2022 میں 206 ایف آئی آرز درج ہوئیں ۔
قتل کے مقدمات میں گذشتہ سال 522 اور اقدام قتل کے 236 جبکہ رواں سال 480افراد قتل اور اقدام قتل کے 317 مقدمات درج ہوئے ۔
ان واقعات کے علاوہ گلی محلوں اور بازاروں میں موبائل فون چھیننے کی ان گنت وارداتیں ہوئیں جو پولیس کے ریکارڈ پر موجود نہیں ہیں ۔
اس حوالے سے صوبائی وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ جرائم کی شرح پر قابو پانے کے لئے پولیس کی کارکردگی بہتربنانے کی غرض سے تمام وسائل بروئے کارلارہے ہیں. ، اکثر لوگ پولیس تھانے جانے سے کتراتے ہیں جس کی وجہ سے بےشماراسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کے مقدمات درج نہیں ہوئے ، ان کی تعداد رجسٹرد وارداتوں کے مقابلے بہت زیادہ ہے۔