کراچی: (دنیا نیوز) شہر قائد کراچی میں قتل و غارت گری کا سلسلہ نہ رک سکا، ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں نے ایک اور نوجوان کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں موٹر سائیکل سوار مسلح ڈاکوؤں نے افطاری کے بعد گھر واپس جانے والے شہری کو راستے میں روک کر موبائل فون چھین لیا، اس دوران نوجوان نے روکنے کی کوشش کی تو ملزموں نے فائرنگ کر دی۔
سینے میں گولی لگنے سے نوجوان موقع پر دم توڑ گیا، واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو تحویل میں لے کر ضروری قانونی کارروائی کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا، کراچی میں ڈاکوؤں نے ایک ہفتے کے دوران بچے سمیت 5 افراد کو ابدی نیند سلا دیا، صرف تین ماہ میں 46 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
دوسری جانب وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے واقعے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او سرجانی کو فوری طور پر معطل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے اور ایس ایس پی ویسٹ سے ایس ایچ او کا سابقہ اور حالیہ ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے، نوجوان کے قتل کے بعد ایس ایس پی حفيظ الرحمان بگٹی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔
ایس ایس پی ویسٹ نے کہا کہ کرائم سین یونٹ نے شواہد جمع کر لئے، جیوفیسنگ بھی کی جا رہی ہے، مقتول اپنے ماموں کے گھر افطار پر آیا تھا، واپس نکلتے ہوئے واقعہ پیش آیا، دو موٹر سائیکل پر سوار 4 ملزمان نے موبائل فون چھیننے کی کوشش کی اور مزاحمت پر گولی چلا دی جو مقتول کے سینے پر لگی، جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کا ایک خول ملا جسے فرانزک کیلئے بھیجا جائے گا۔