لاہور : (دنیانیوز) صوبائی دارالحکومت لاہور میں پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ، گرفتار ملزم کی اصل شناخت سامنے آگئی جبکہ ملزم نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔
دنیا نیوز کو ٹارگٹ کلر کا اصل شناختی کارڈ اور موجودہ تصویر موصول ہوگئی ، ملزم نے پولیس کی حراست میں اہم انکشافات بھی کیے ہیں ۔
پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم کا اصلی نام محمد فیضان بٹ ولد فیاض احمد بٹ ہے جو کہ بادامی باغ کا رہائشی ہے اور اس کی عمر 21 برس ہے، محمد فیضان افغانستان کی دہشت گرد کالعدم تنظیم سے رابطے میں تھا ، ملزم نے بیان میں بتایا کہ پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنے کا ٹاسک بھی دہشت گرد تنظیم سے ملا اور اسے 6 لاکھ روپے میں 6 پولیس والوں کو شہید کرنا تھا ۔
ملزم نے بیان میں بتایا کہ دو اعلیٰ پولیس افسران کو بھی ٹارگٹ کرنے کا بھی منصوبہ تھا، پولیس نے ملزم کے والد کو بھی گرفتار کرلیا جبکہ ملزم سے رابطے میں رہنےوالے 14افرادکی نشاندہی کر لی گئی ، ملزم کی کڑیاں بہاولپور میں تین روز قبل ہونے والے پولیس مقابلے سے ملتی ہیں ۔
پولیس کے مطابق بہاولپورمیں سیف اللہ خراسانی ، اسد اللہ خراسانی اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوئے تھے ، دہشت گرد فیضان خراسانی فائرنگ کرنے سے پہلے اپنے ہدف کی ایک گھنٹہ تک ریکی کرتا رہا، ملزم سی ٹی ڈی سمیت ایک اور مقدمہ میں جیل بھی رہ چکا ہے۔
ملزم کوالفلاح ٹاؤن سے اسکی ماں کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا، دہشت گرد فیضان ڈیفنس میں اپنے بھائی سمیت عارضی طور مقیم تھا ، دہشتگرد کی گرفتاری کے دوران ہیلمٹ ،شرٹ ، دستانے ، پین کیمرہ تیس بور اور نائن ایم ایم پستول برآمد ہوا۔
رپورٹ کےمطابق لاہور شہر میں گزشتہ 10 روز میں سب انسپکٹر سمیت تین پولیس اہلکار ٹارگٹ کلنگ کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔