مصطفیٰ قتل کیس میں مزید دو سہولت کاروں اور ایک لاپتہ لڑکی کا نام ظاہر

Published On 22 February,2025 07:45 pm

کراچی: (دنیا نیوز) انسدادِ دہشت گردی عدالت میں مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کا کیس، پولیس نے مزید دوسہولت کاروں اور ایک لاپتہ لڑکی کا نام ظاہر کر دیا۔

پولیس کو ملزم ارمغان کے غیر قانونی سرگرمیوں اور منی لانڈرنگ میں بھی ملوث ہونے کا شبہ ہے، پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی ریمانڈ رپورٹ میں مزید انکشافات سامنے آگئے۔

ریمانڈ رپورٹ کے مطابق ملزموں نے وقوعہ سے ایک روز قبل زوما نامی لڑکی پر بھی تشدد کا اعتراف کیا ہے، ملزم ارمغان کے بنگلے سے 5 بلڈ صواب اور 4 کارپٹ کے ٹکڑے کے ڈی این اے کروائے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ قتل کیس: ارمغان کے دوست شیراز نے تمام کہانی بیان کر دی

رپورٹ کے مطابق ایک کارپٹ کے ٹکڑے پر لگا خون مدعیہ کے خون سے میچ ہوا، دو کارپٹ کے ٹکڑوں پر لگا خون کسی نامعلوم عورت کے ہونے کا سامنے آیا، ملزمان نے دوران تفتیش ایک لڑکی کو مارپیٹ کرکے زخمی کرنے کا اعتراف کیا۔

ریمانڈ رپورٹ کے مطابق ملزمان نے وقوعہ سے ایک روز قبل اسی کمرے میں زوما نامی لڑکی کو مارپیٹ کرکے زخمی کیا تھا، ملزمان کی نشاندہی پر زوما نامی لڑکی کا بھی پتہ لگانا ہے، لڑکی کا بیان لینا ہے اور اس کے بلڈ سیمپل کا ڈی این اے بھی کرانا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملزم ارمغان تھانہ بوٹ بیسن، کلفٹن، ساحل اور درخشاں کے کئی مقدمات میں نامزد و مفرور ہے، ملزم ارمغان کال سینٹر اور ویئرہاؤس چلا رہا تھا اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

ریمانڈ رپورٹ کے مطابق ملزم سے غیر قانونی سرگرمیوں اور ملوث نعمان و دیگر ساتھیوں کا پتہ لگانا ہے، ملزم سے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے کی بھی معلومات حاصل کرنی ہیں۔