راولپنڈی میں غیرت کے نام پر قتل، ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اہم انکشافات

Published On 28 July,2025 05:26 pm

راولپنڈی: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) راولپنڈی میں غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی خاتون سدرہ کے کیس میں عدالتی حکم پر جوڈیشل مجسٹریٹ قمر عباس تارڑ کی نگرانی میں چھتی قبرستان پیرودھائی میں قبر کشائی کی گئی۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سدرہ پر قتل سے قبل شدید تشدد کیا گیا تھا اور اس کی گردن کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق اسے گلا دبا کر مارا گیا۔

سدرہ کی لاش کو 17 جولائی کی صبح بارش کے دوران جلدی دفن کیا گیا اور جرگے کے افراد نے قبر کے نشانات مٹا دیئے تاکہ شواہد چھپائے جا سکیں۔

قبر کشائی کے بعد جب لاش کا پوسٹ مارٹم کیا گیا تو پتہ چلا کہ سدرہ کی لاش بارش اور گیلی مٹی کی وجہ سے سڑ چکی تھی اور زبان باہر نکلی ہوئی تھی جو واضح طور پر گلا دبانے کی نشانی ہے۔

ہولی فیملی ہسپتال میں ڈاکٹر مصباح الرحمان کی سربراہی میں میڈیکل ٹیم نے پوسٹ مارٹم مکمل کیا، فرانزک نمونے لے کر لاہور لیبارٹری بھجوائے گئے ہیں تاکہ موت کی وجوہات کی حتمی تصدیق کی جا سکے۔

پولیس کے مطابق قتل کے اس واقعے میں ملوث تمام 8 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ان میں سدرہ کے والد عرب گل، بھائی ظفر گل، پہلے شوہر ضیاء الرحمان، چچا، سسر اور جرگے کا سربراہ عصمت اللہ شامل ہیں، جنہوں نے اس قتل کا حکم دیا تھا۔

پولیس نے ان میں سے 6 ملزمان کو سخت سکیورٹی میں عدالت میں پیش کیا، جہاں ان کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ دیا گیا۔

تفتیشی افسر کے مطابق ملزمان نے اعتراف جرم کر لیا ہے اور پولیس اب قتل میں استعمال ہونے والے تکیے اور دیگر شواہد کی برآمدگی کے لیے مزید کارروائی کر رہی ہے، عدالت نے حکم دیا ہے کہ یکم اگست کو ملزمان کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے۔

یہ واقعہ ایک بار پھر غیرت کے نام پر ہونے والے جرائم کی سنگینی کو اجاگر کرتا ہے اور اس میں انصاف کی فوری اور مکمل فراہمی وقت کی اہم ضرورت بن چکی ہے۔

اس سے قبل راولپنڈی میں غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی خاتون سدرہ کے کیس میں عدالتی حکم پر جوڈیشل مجسٹریٹ قمر عباس تارڑ کی نگرانی میں چھتی قبرستان پیرودھائی میں قبر کشائی کی گئی۔

قبر کشائی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، ایلیٹ فورس اہلکار قبرستان میں تعینات رہے جبکہ قبر کے اردگرد قناتیں اور شامیانے لگائے گئے تھے۔

ہولی فیملی ہسپتال کی لیڈی ڈاکٹر مصباح کی سربراہی میں میڈیکل ٹیم موقع پر موجود رہی، عدالتی مجسٹریٹ کے معائنے کے بعد ٹی ایم اے کے عملے نے قبر کھودنے کا عمل شروع کیا، اس موقع پر 2 ملزمان، گورکن راشد اور قبرستان کمیٹی کے سیکرٹری سیف الرحمٰن کو بھی نشاندہی کے لیے لایا گیا تھا۔

قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم کا عمل مکمل ہونے کے بعد خاتون کی دوبارہ تدفین کر دی گئی۔

ادھر گرفتار افراد کی تعداد 9 ہو گئی، تین ملزمان گورکن راشد محمود، سیکرٹری قبرستان کمیٹی سیف الرحمان اور رکشہ ڈرائیور خیال محمد ریمانڈ پر ہیں۔

واضح رہے کہ راولپنڈی کے علاقے پیرودھائی میں سدرہ کو غیرت کے نام پر قتل کر کے خاموشی سے دفن کر دیا گیا تھا، پولیس تحقیقات کے مطابق سدرہ کو گھر سے بھاگنے پر جرگے کے حکم پر قتل کیا گیا، بعد ازاں اسے رات کی تاریکی میں قبرستان میں دفن کر کے نشانات مٹا دیئے گئے تھے۔