پٹوار خانوں میں پرائیویٹ افراد سے غیرقانونی طور پر کام کرانے کا الزام ثابت

Published On 11 August,2025 05:20 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی دارالحکومت کے پٹوار خانوں میں پرائیویٹ افراد سے غیرقانونی طور پر کام کرانے کا الزام ثابت ہو گیا۔

4 پٹوار سرکلز کے انچارج پٹواری محمد عباس نے پرائیویٹ افراد سے سرکاری کام کرانے کا اعتراف کر لیا، انکوائری افسر اسسٹنٹ کمشنر نے پٹواری محمد عباس پر  میجر پنالٹی  عائد کرنے کی تجویز کر دی۔

انکوائری افسر نے محمد عباس کو پروسیجر اور ڈیپارٹمنٹل رولز کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت میں رپورٹ پیش کی گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے دیگر پٹوار سرکلز کی انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق پٹواری محمد عباس کے مطابق اسلام آباد کے 45 پٹوار سرکلز اور صرف 9 پٹواری ہیں، محمد عباس کے مطابق اس کے پاس بیک وقت چار پٹوار سرکلز کی ذمہ داری ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پٹواری کے مطابق آپریشنل رکاوٹوں کے باعث تین تجربہ کار اشخاص عدنان، طیفور اور رضوان کو کام پر رکھا، ریونیو کے سرکاری کام میں پرائیویٹ افراد کی مداخلت پروسیجر اور ڈیپارٹمنٹ رولز کی خلاف ورزی ہے۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق پرائیویٹ افراد کی آفیشل پراسیس میں مداخلت سے حساس کام کو خطرے میں ڈالا گیا، پٹواری نے ڈیپارٹمنٹ کی منظوری کے بغیر اور رولز کی خلاف ورزی میں پرائیویٹ افراد سے کام کرانے کو تسلیم کیا۔

رپورٹ کے مطابق یہ پریکٹس مجاز سرکاری افسران کے ذریعے ہی ذمہ داریاں سرانجام دینے کے اصول کے خلاف ہے، ہو سکتا ہے یہ پریکٹس عوامی سہولت کے مقصد سے کی گئی ہو لیکن مستقبل میں اسکا غلط استعمال ہو سکتا ہے۔

انکوائری افسر نے تجویز دی کہ پٹواری محمد عباس پر ضوابط کی خلاف ورزی پر  میجر پنالٹی  عائد کی جائے۔