فلم کا نام تبدیل کرنے کے باوجود سلمان کیخلاف مقدمات برقرار

Last Updated On 22 September,2018 08:47 pm

ممبئی: (دنیا نیوز) سلمان خان کی ہوم پروڈکشن میں بننے والی فلم’’لوراتری‘‘ابتدا ہی سے اپنے نام کے باعث مشکلات میں گھری ہوئی ہے، چند روز قبل بھارتی ریاست بہار کی مقامی عدالت نے فلم کے نام کی وجہ سے ہندوؤں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے پر سلمان خان، فلم کے ہیرو آیوش شرما سمیت سات افراد پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت میں درخواست دائر میں الزام عائد کیا گیا تھا سلمان خان کی ہوم پروڈکشن کی جانب سے بنائی گئی فلم ‘لو راتری‘ ہندؤوں کے مذہبی تہوار ‘نوراتری’ کو غلط انداز میں پیش کرنے پر بنائی گئی ہے۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ایک نوجوان لڑکے کو ایک نوجوان لڑکی سے ‘نو راتری‘ کے تہوار پر پیار ہوجاتا ہے، علاوہ ازیں فلم کا نام بھی مذہبی دن کے نام سے متاثر ہوکر رکھا گیا ہے۔ کیل نے درخواست میں الزام عائد کیا کہ فلم کی ٹیم فلم کی تشہیر کے دوران بھی نوراتری کو تہوار غلط طور پر پیش کر کے فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

عدالت نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے پولیس کو سلمان خان سمیت فلم کے مرکزی ہیرو، ہیروئن اور اداکار سمیت 76 افراد کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالتی فیصلے کے بعد اگرچہ سلمان خان نے فلم کا نام ‘لو راتری’ سے بدل کر ‘لو یاتری’ بھی کردیا تھا، تاہم پھر بھی ان کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا۔


بھارتی نشریاتی ادارے ‘این ڈی ٹی وی’ کے مطابق عدالتی حکم کے بعد مظفرآباد کے متھن پور پولیس تھانے میں اداکار سمیت ‘لو راتری’ ٹیم کے دیگر ارکان کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا۔ سلمان خان کے خلاف بطور فلم پروڈیوسر مقدمہ دائر کیا گیا ہے، جب کہ فلم کے مرکزی ہیرو آیوش شرما، اداکارہ ورینا حسین، ہدایت کار ابھی رام مناوالا، کریکٹر آرٹسٹ رام کپور اور رونت رائے سمیت دیگر افراد کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا۔ مقدمہ درج ہونے سے 2 دن قبل ہی سلمان خان نے ٹوئیٹ کے ذریعے فلم کا نام تبدیل کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم پھر بھی ان کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا۔ خیال رہے کہ فلم کی کہانی ریاست گجرات کے لڑکے اور لڑکی کی محبت کے درمیان گھومتی ہے۔

ان دونوں کے درمیان ہندؤوں کے مذہبی تہوار ‘نو راتری’ کی تقریبات کے دوران پیار پروان چڑھتا ہے، جس وجہ سے ہی فلم کا نام اس دن کے نام سے ملتا جلتا رکھا گیا ہے۔  سلمان خان نے فلم کے نام کی تبدیلی کی اطلاع ٹوئٹر پر دیتے ہوئے لکھا کہ یہ اسپیلنگ کی غلطی نہیں ہے۔ یاد رہے کہ لفظ ’’لوراتری‘‘ ہندوؤں کےمذہبی تہوار’’نوراتری‘‘سے لیاگیا تھا۔ فلم 5 اکتوبر کو نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔