لاہور: (دنیا نیوز) عالمی وبا کورونا وائرس سے بچاؤ اور اس کے پھیلاؤ کے خلاف جنگ کے لیے اداکاروں اور گلوکاروں نے قوم کے نام اپنے پیغامات میں اپیل کی ہے کہ عوام اپنے گھروں میں رہیں اور باہر نہ نکلیں۔
پاکستان کی معروف اداکارہ نرگس نے کہا ہے کہ بلاجواز گھروں سے باہر نہ نکلیں، احتیاط سب پر لازم ہے، ہمیں کورونا سے ڈرنا نہیں بلکہ لڑنا ہے۔
پاکستان کے صف اول کے اداکار احسن خان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم سب نے کورونا وائرس سے بچنا ہے اور دوسروں کو بھی بچانا ہے، جو ہدایات ہمیں طبی ماہرین اور حکومت کی جانب سے دی جارہی ہیں ان پر ہم سب نے مل کر عمل کرنا ہے۔ تبھی ہم کورونا کو شکست دے سکتے ہیں۔
اداکارہ اور ماڈل نادیہ حسین نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ایک جنگ ہے، ہم نے سمجھداری سے اس جنگ کو جیتنا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ سوشل بائیکاٹ کیجئے اور بار بار 20 سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیں۔
گلوکارہ سارہ رضا نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وبائی بیماری کورونا سے نمٹنے کے لیے ڈاکٹرز اور حکومت کی ہدایت پر عمل کریں۔گلوکارہ حمیرا ارشد نے کہا ہے کہ ہم نے خود کو سنبھالنا ہے، خود کو گھر تک محدود رکھیں۔
گلوکارہ میگھا کی جانب سے دیئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں کورونا کے خلاف جنگ ہمت اوربہادری کے ساتھ لڑنی ہے۔ ٹی وی اور فلم کی معروف اداکارہ مایا علی نے کہا ہے کہ براہ مہربانی اپنی صحت کی خاطر اور دوسروں کی خاطر گھر پر رہیں اور یہ وہ وقت ہے کہ ہمیں ایک قوم بننا ہے اور حکومت کے احکامات پر عمل کرنا ہے۔
اس کے علاوہ شہزاد رائے، آمنہ شیخ، ماہرہ خان، حسن شہریار یاسین، عائشہ عمر، عدنان صدیقی، میشا شفیع، سرمد کھوسٹ اور شرمین عبید نے بھی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ لاک ڈاؤن میں حکومت سے تعاون کریں اور کورونا وائرس سے لڑنے میں حفاظتی تدابیر اختیار کرنے میں ذرا بھی کوتاہی سے کام نہ لیں۔ یہ ناصرف آپ کی زندگی کیلئے بہتر ہے بلکہ دوسروں کیلئے بھی ضروری ہے۔
فخر عالم نے گلگت بلتستان میں کورونا کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے جان کی بازی ہارنے والے ڈاکٹر اسامہ کو شہید قرار دیا اور کہا کہ وہ قوم کے ہیرو ہیں، وہ اپنی زندگی خطرے میں ڈال کر کورونا کے مریضوں کا علاج کرتے رہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر فخر عالم نے ڈاکٹر اسامہ کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’ڈاکٹر اسامہ شہید ہوگئے، ہر اول دستے کا کردار ادا کرنے والے ڈاکٹر اسامہ ریاض کی عمر محض 36 سال تھی۔ ڈاکٹر اسامہ ریاض گلگت بلتستان میں مسافروں میں کورونا وائرس کی اسکریننگ پر معمور تھے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جو یہ کہتے ہیں کہ اس وائرس سے صرف بڑی عمر کے افراد کو خطرہ ہے تو یہ بات جان لیں کہ وہ یہ غلط کہتے ہیں۔واضح رہے کہ اسامہ ریاض چلاس کے رہائشی تھے انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم چلاس ہی سے حاصل کی تھی، اس کے بعد گلگت پبلک اسکول سے امتیازی نمبروں سے انٹرمیڈیٹ پاس کرنے کے بعد سال 2013/14 میں بہاولپور میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں داخلہ لے لیا تھا۔میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے بہاولپور ہی سے ہاؤس جاب کی اور گلگت بلتستان محکمہ صحت سے منسلک ہو گئے تھے۔
دوسری طرف پاکستان کے نامور اداکار ہمایوں سعید اور عدنان صدیقی چند روز قبل ہی امریکا سے کراچی واپس آئے تھے جس کے بعد دونوں اداکاروں نے خود کو قرنطینہ میں منتقل کرلیا۔دونوں اداکار اپنے ڈرامے ’میرے پاس تم ہو‘ کی کامیابی کے بعد امریکا میں مداحوں سے ملاقات کے سلسلے میں موجود تھے، اس دوران اداکارہ حرا مانی بھی اداکاروں کے ہمراہ امریکا میں موجود تھیں۔
اپنے اس دورے کے دوران عدنان صدیقی اور ہمایوں سعید دونوں نے کئی تصاویر شیئر کیں جن میں وہ کورونا سے خود کو محفوظ رکھنے کے لیے ماسک اور دستانے پہنے گھوم رہے تھے۔جبکہ کراچی واپسی کے بعد ان دونوں اداکاروں نے کورونا وائرس سے خود کو اور دوسروں کو محفوظ رکھنے کے لیے قرنطینہ کرلیا۔اور کورونا کے ٹیسٹ کروائے جو کہ منفی آئے۔
انہوں نے ایک ویڈیو شیئر کی۔اپنی ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ ’کراچی آنے کے بعد ہم نے گھر نہ جانے کا فیصلہ کیا، ہم ایک مقامی ہوٹل میں ہیں، 14 دنوں تک ہم یہی رہیں گے اور اپنے چاہنے والوں سے دور رہیں گے، ہوٹل کے کھانے سے گریز کریں اور گھر کا کھانا کھائیں گے‘۔ انہوں نے دعا کی کہ ہم سب خیریت سے رہیں اور اس کورونا وائرس سے ہم سب کی جان چھوٹ جائے‘۔
اداکار احمد علی بٹ نے بھی خود کو قرنطینہ کرتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ گھروں پر رہیں اور کسی بھی قریب میں شرکت نہ کریں یہ کوئی عقلمندی نہیں ہے ۔ کورونا میل جول سے پھیلتا ہے۔
علی ظفر نے تجویز دی کہ حکومت، پاک افواج اور ہم لوگوں کو مل کر ایسی منصوبہ بندی کرنی ہے کہ روزانہ اجرت پر کام کرنے والے غریب طبقے کو گھر بیٹھے راشن پہنچایا جائے تاکہ وہ لوگ اس صورتحال میں گھروں سے باہر نہ نکلیں۔فخر عالم نے کہا کہ وزیراعظم صاحب جہاں غریب طبقہ زیادہ تعداد میں رہتا ہے، وہاں راشن ڈپو بنائے جائیں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ یہ راشن غریب عوام میں تقسیم ہو۔
گلوکار جواد احمد نے کہا کہ وزیراعظم ملک میں ایمرجنسی نافذ کریں اور ملک میں موجود اشرافیہ سے مراعات واپس لے کر غریب طبقے پر لگائیں۔اداکارہ ثنا فخر نے غریبوں کیلئے حکومت کو اپنا کرداراداکرنے کا مشورہ دیا ہے۔ اداکارہ ماہرہ خان نے کہا کہ حکومت کو فوری سخت اقدامات کرنے چاہیں۔
اداکارہ دیدار نے کہا کہ لاک ڈاؤن بہت ضروری ہو چکاتھا اور اگر اس لاک ڈاؤن کے باعث کسی غریب کے روزگار کا نقصان ہوتا ہے تو اس کیلئے حکومت کیساتھ ساتھ مخیر حضرات کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔اداکارہ خوشبو نے کہا کہ حکومت ہروہ قدم اٹھائے جس سے جانیں بچ سکیں ، چاہے اس کیلئے سختی ہی کرنا پڑے۔