کورونا وائرس: اقتدار کے ایوانوں سے کھیل کے میدانوں تک

Last Updated On 29 March,2020 06:14 pm

لاہور: (دنیا میگزین) سب سے زیادہ احتیاط کرنے والے شہزادہ چارلس کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی خبر کے بعد خوف وہراس میں اضافہ، جاپان میں بھی فٹ بال ایسوسی ایشن کے سربراہ اور اولمپک کمیٹی کے نائب صدر کوزو تشمینا میں موذی مرض کی تصدیق ہوگئی۔

کورونا جدید دنیا کا واحد وائرس ہے جس نے اقتدار کے ایوانوں کو بھی متاثر کیا اور کھیل کے میدان بھی ویران کر دیئے۔ شوبز انڈسٹری کو بھی کئی برس پیچھے دھکیل دیا اورانسانی ترقی کے دعوؤں کی بھی قلعی کھول دی۔

وائرس کی پیش قدمی روکنے کی کوئی صورت نظر نہیں آتی ماسوائے اللہ سے رجوع کرنے کے۔ہالی وُڈ کی رونقیں ماند پڑ گئی ہیں، جہاں کبھی راتوں کو بھی زندگی جاگتی تھی وہاں اب دن کو بھی سناٹا ہے۔ یہ ہے موت کا خوف جس سے یہ لوگ زندگی میں پہلے کبھی نہیں ڈرے۔ ہالی وُڈ ایکٹر ٹام ہینکس کو کورونا ہونے کی دیر تھی کہ انڈسٹری تیزی سے بند ہونا شروع ہو گئی۔ ان کی اہلیہ ریٹا ولسن کو بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی۔ وہ خود بھی اچھی گلوگارہ اور اداکارہ ہیں۔

کورونا نے پاکستان میں ہونے والے کرکٹ میچوں کو بھی متاثر کیا ہے اور عالمی میچز بھی منسوخ کروا دیئے ہیں۔اس وقت دنیا میں کہیں بھی کوئی میچ نہیں ہو رہا، کرکٹ ہو یا فٹ بال ہاکی ہو یا رگبی، ہر گرائونڈ ویران پڑا ہے۔

ہم سمجھتے تھے کہ یورپی باشندے ہم سے کہیں زیادہ محفوظ ہیں۔ چھینک آئے تو ہمارے چند سیاست دان امریکہ پدھارتے تھے لیکن نہیں، ہم غلط تھے۔ کورونا وائرس نے سب سے پہلے اقتدار کے ایوانوں پر ہی دستک دی ہے۔

صرف ایک خطہ محفوظ ہے انٹارکٹیکا، جہاں آہ وفغان نہیں، موت کا منظر نہیں۔ تمام آباد براعظموں کے عام لوگ ہی نہیں، حکمران بھی زندگی کی دوڑ میں آئسولیشن میں جا رہے ہیں۔

در در ووٹ مانگنے والے اپنے ہی ووٹروں سے چھپ رہے ہیں۔ مشرق سے مغرب، شمال سے جنوب تک طاقت کی مظہر 10 ڈاؤننگ سٹریٹ ہو یا ڈرون حملوں کا فیصلہ کرنے والی امریکی کانگریس، کچھ بھی تو محفوظ نہیں ہے۔ لیڈروں کی بھی گونج سنائی دے رہی ہے   مجھے بھی کورونا ہو گیا ہے، میں منظر سے ہٹ رہا ہوں‘‘۔

ملکہ الزبتھ اور ان کے شہریوں نے آدھی دنیا پر حکومت کی تھی، غلام بنایا اور وسائل کی لوٹ مار کی۔ شاہی خاندان کی ملکہ الزبیتھ پہلے ہی موت سے بچنے کی کوشش میں آئسو لیشن میں ہیں۔

پرنس چارلس خود بھی پرنس آف ویلز ہیں،تخت و تاج کے وارثان میںشامل ہیں۔ 71سالہ پرنس چارلس نے 25مارچ کو کورونا ٹیسٹ کرایا، اس امید پر کہ منفی آئے گا۔لیکن نہیں۔ ظالم وائرس اقتدار کی غلام گردشوں کا غلام نہیں۔ان کا ٹیسٹ مثبت نکل آیا ، اب وہ آئسولیشن میں ہیں۔

وہ ان دنوں سکاٹ لینڈ میں اپنے ایک شاہی گھر میں حفاظت سے ہیں۔پرنس چارلس کی شہزادی کامیلا کا ٹیسٹ منفی آیا ۔تاہم ان کے وزیر اعظم بورس جانسن ان دنوں سیلف آئسو لیشن میں ہیں۔

13 مارچ کو امریکی صدر کی بھنویں تن گئیں۔انہیں ڈر تھا کہ کورونا نہ دبوچ لے۔ سپر پاور کے سپر وائٹ ہائوس میں وائرس کی موومنٹ دیکھی گئی تھی۔

امریکی صدر کی قربتوں میں رہنے والی اہم شخصیات بھی اس وائرس کا شکار ہوئیں۔امریکی صدر سے ملنے کی دیر تھی کہ صدر برازیل جیئر بولسونارو کے پریس سیکرٹری فابیو بھی کورونا کا شکار ہو گئے۔

وزیراعظم کینیڈا جسٹس ٹروڈو کی اہلیہ کو بھی کورونا نے بیمار کر دیا۔ ان کے شوہر وزیر اعظم ٹروڈو بھی آئسو لیشن میں چلے گئے۔ آسٹریلوی وزیر برائے داخلہ پیٹر ڈٹن نے بھی جمعہ کے روزکورونا کی تصدیق کر دی۔ 12مارچ کو کینیڈین وزیراعظم کی بیوری صوفی گریگورو ٹروڈو نے وائرس میں مبتلا ہونے کا اقرار کیا۔

ان میں وائرس کی علامات ہیں لیکن ہلکی قسم کی ہیں۔ وہ برطانیہ کے دورے کے بعد کینیڈا پہنچی تھیں۔ انہیںیہ وائرس برطانیہ میں کسی سے لگا۔کس سے؟ یہ نہیں کہا جا سکتا۔ان سطور کے منظر عام پر آنے تک شائد ان کی آئسو لیشن بھی ختم ہو جائے۔

سپین میں مسلمانوں کا بہت قتل عام ہوا تھا۔ اس کا سن کر بھی روح کانپ اٹھتی ہے، تشد دکے ایسے ایسے طریقے ایجاد ہوئے تھے کہ ہٹلر بھی شرما جاتا بلکہ شاید نسل کشی کا طریقہ ہٹلر نے ہسپانویوں سے ہی سیکھا تھا۔ کارمن کالوو (Carmen Calvo) نائب وزیراعظم سپین ہیں۔ 25 مارچ کو کورونا وائرس نے انہیں بھی آئسو لیشن میں پہنچا دیا ہے۔

وزیراعظم سپین پیڈرو سان شیز کی شریک حیات بیگونا گومیز کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق دونوں میاں بیوی کی صحت اچھی ہے، وہ ٹھیک ٹھاک ہیں۔ویسے پورا سپین ہی کئی ہفتوں سے لاک ڈائون کا شکار ہیں۔چویئم تورا(Quim Torra) سپین کی قتالونیہ قیادت پربھی برا وقت آیا ہے ۔قتالونیہ کے لیڈر چوئیم یتورا نے بھی 16مارچ کو وائرس کی تصدیق کی تھی۔وہ سرکاری عمارت میں خود ہی قرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔دیکھتے ہیں سرکاری عمارت کا کیا بنتا ہے بعد میںاس کی صفائی کیسے ہو گی کیونکہ یہ وائرس تو جہاں گھس جائے وہاں سے نکلنے کا نام نہیں لیتا ۔ اصلی   گھس بیٹھیا‘‘ تو یہ وائرس ہی ہے۔

ارینے موتیرو(Irene Montero):وہ سپین کے ایک علاقے Pablo Iglesias کے نائب وزیر اعلیٰ ہیں۔وہ بھی اپنی شریک حیات کے ساتھ قرنطینہ میں چلے گئے ہیں۔

پیرے آرا گونز (Pere Aragones)کا شمار اہم رہنمائوںمیں ہوتا ہے۔وہ قتالونیہ میں حکومت کے نائب سربراہ بھی ہیں۔ 15 مارچ کو انہوں نے بھی اپنی رپورٹ مثبت ہونے کی تصدیق کر دی تھی۔انتونیو ویرا مونتوریو(Antonio Viera Monteiros) سپین کے سب سے بڑے بینک کے ایک یونٹ کے سربراہ بھی جان کی بازی ہار گئے ہیں۔پرتگال میں مرنے والے وہ دوسرے رہنما تھے۔کئی برس چیف ایگزیکٹو رہنے کے بعد انہیں 2019میں بینک کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا۔

کورونا جب نائیجیریا پہنچا تو اس نے فوجی رہنما کو بھی جکڑ لیا۔کورونا نے نائیجیریا میں حکومت گرانے اور بنانے میں نمایاں کردار ادا کرنے والے چیف آف سٹاف جنرل اببا کیاری (Abba Keyari) کو بھی قابو کر لیا۔24مارچ کو کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر وہ آئسو لیشن میں ہیں۔ 70سالہ جنرل نائیجیریا کے صدر محمد بوہاری کا دایاں بازو سمجھے جاتے ہیں۔

رینڈ پائول کا شمار امریکہ کے متحرک سینیٹرز میں ہوتا ہے ،ان کے نام سے ایک این جی او بھی کام کر رہی ہے۔رینڈ خود بھی امریکی گوروں کی حاکمیت پر یقین رکھتے ہیں ،وہ ٹرمپ کے قریبی ساتھیوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔

مناکو کی بادشاہت کے بھی چرچے کم نہیں ہیں۔ اس کے شہزادے البرٹ میں کورونا کی تصدیق ہو چکی ہے۔ شاہی خاندان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہزادے کو کورونا ضرور ہوا ہے لیکن گھبرانے کی بات نہیں ۔وہ تگڑے اور ٹھیک ٹھاک ہیں یقینا ور شہزادہ صحت مند ہو گا۔ شاہی خاندان نے یہ کبھی کہا ہے کہ کورونا سے کام نہیں رکے گا، وہ دفتری مصروفیات شاہی محل میں بنائے گئے نجی دفتر سے سر انجام دیتے رہیں گے، بالکل ہمارے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی طرح۔

مائیکل بارنیئر:مائیکل بارنیئر کا شمار یورپی یونین کے چیدہ چیدہ سیاستدانوں میں ہوتا ہے۔ یورپی یونین نے برطانیہ کے شاطر سیاست دانوں سے مذاکرات کے لئے انہیں چیف نیگوشی ایٹر برائے بریگزٹ چنا تھا۔وہ بھی کورونا سنٹر میں زیر علاج ہیں۔

18 مارچ کو برازیل کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر آگسٹو ہیلن نے ٹوئٹر پر کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کر دی۔ انہوں نے کہا کہ عجیب تماشا ہے ،مجھ میں کورونا کی ایک علامت بھی نہیں پائی جاتی۔ بخار نہ کھانسی ،پیٹ درد نہ اسہال ،پھر بھی ٹیسٹ مثبت نکل آیا ہے ۔کیا کریں، کارنر تو ہونا پڑے گا۔وہ اپنے ہی گھر میں بنائے گئے قرنطینہ میں دوسرے ٹیسٹ کے منتظر ہیں۔72سالہ ریٹائر فوجی افسر کا شمار بھی صدر کے پانچ پیاروں میںہوتا ہے۔صدر بولسو نارو کے دست و بازو ان دنوں آئسولیشن میں ہیں۔ اپوزیشن یہ نہ سمجھے صدرکمزور ہو گئے ہیں،حامیوں کی ایک لمبی فہرست موجود ہے۔

صدر برازیل جیئر بولسونارو کے مطابق ان کے وزیر توانائی بنٹو البر کرکی بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہیں ۔وہ برازیل کابینہ کے دوسرے وزیر ہیں جنہیں کورونا نے کونے میں کر دیا ہے۔

اسرائیل نے فلسطینیوں پر زندگی تنگ کرر کھی ہے۔ جرمنی میں اسرائیلی سفیر جیئرمی ازا خروف بھی پچھلے دنوں کافی متحرک تھے ۔چنانچہ وہ بھی کورونا کا شکار ہو چکے ہیں ۔اسرائیلی دفتر خارجہ نے یہ نہیں بتایا کہ انہیں یہ کس سے لگا لیکن یہ وائرس انہیںفیڈرل اسمبلی آف جرمنی میں شرکت کے دوران کسی سے لگا۔

ان کا شمار جرمنی کے متحرک سیاست دانوں میں ہوتا ہے ۔اگلے انتخابات میں انہوں نے جرمن کرسچن ڈیمو کریٹک یونین پارٹی کی مدد کرنے کا بیڑہ اٹھایا تھا لیکن کورونا نے کچھ وقت کے لئے یہ بیڑہ نہ اٹھانے کا مشورہ دیا ہے۔انہوں نے 17مارچ کو ٹوئٹر پر اپنے اندر کورونا وائرس کی تصدیق کی تھی ۔ وہ اپنے گھر میں ہی آئسولیشن میں ہیں۔

ایران کے نائب صدر بھی کورونا مرض کا شکار ہو گئے ہیں۔ایران میںکئی اعلیٰ افسران بھی اس وائرس سے محفوظ نہ رہ سکے۔ایران کے نائب وزیر صحت ایرج حریرچی بھی کورونا کی تصدیق کی تھی۔

فرانس کے وزیر ثقافت فرینک ریسٹر کورونا وائرس کی علامات اور مثبت ٹیسٹ کے باعث آئسو لیشن میں چلے گئے ہیں۔فرانس میں بھی پنجاب جیسا نرم سا لاک ڈائون کیا گیا ہے۔

امریکہ کی ریاست ہوسٹن میں میامی شہر کے میئر میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ انہیں بھی کوڈ۔ 19ہو گیا ہے انہوں نے بھی آئسو لیشن میں رہ کر کام شروع کر دیا تھا۔

پولینڈ کے وزیرماحولیاٹ مائیکل ووس نے بھی 16مارچ کو وائرس میں مبتلاہونے کا اعلان کرتے ہوئے خود کو قرنطینہ میں بند کر لیا ہے۔ انہوں نے اس امر کا اعتراف ایک ٹوئٹ میں بھی کیا تھا۔

برکینا فاسو کے وزیر برائے معدنیات اومارو ادانی بھی اس وائرس سے نہ بچ سکے۔ کہتے ہیں کہ ان کے ٹیسٹ بھی مثبت آ گئے ہیں اس لئے وہ الگ تھلگ رہ کر کام کریں گے۔

سٹالن سناس کورو برکینا فاسو کے وزیر تعلیم ہیں، انہیں بھی کورونا وائرس ہو گیا ہے۔برکینا فاسو کے وزیر داخلہ سائمن سوادوگو بھی اسی مرض سے خود کو بچانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ وزیر خارجہ الفا بیری بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہیں۔ کیا بات ہے! برکینا فاسو کے چار اہم ترین وزرا وائرس کی وجہ سے آئسو لیشن میں کام کر رہے ہیں۔

چلی کی معروف مصنفہ لوئس سیپلویدا کے لٹریچر نے دنیا بھر میں تہلکہ مچا رکھا ہے۔تعلق چلی سے ہے لیکن رہائش سپین میں رکھی تھی، بدقسمتی سے یہی وہ علاقہ ہے جہاں کورونا پھیل رہا ہے۔ سپین کی حکومت کے پاس فنڈز ہی ختم ہو گئے ہیں اللہ ان کی صحتوں کی حفاظت کرے۔مصنفہ کو یہ وائرس پرتگال میں ایک تقریب میں شرکت کے بعد لگا۔کانفرنس کے بعد فروری میںکورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونا شروع ہو گئی تھیں۔

اولگا کورلنکو کے نام سے سب ہی فرانسیسی واقف ہیں وہ فرانس میں ایک بڑی فلم بنانے والی تھیں تمام تیاریاں مکمل تھیں ،لیکن ان میں بھی کورونا وائرس کی علامات کی نشاندہی کے بعد فلم سازی کا کام ٹھپ ہو گیا ہے ،بڑے اخراجات کی یہ فلم اب شائد کبھی نہ بن سکے۔ کیونکہ آنے والے دور میں فلم انڈسٹری کے اہم ترین موضوعات بھی کورونا سے متعلق ہی ہو سکتے ہیں ۔

ادریس البا برطانیہ کے موسیقار اور اداکار ہیں ان کی دھنیں بھی دلوں کو مسخر کر لیتی ہیں اور اداکاری بھی جکڑے رکھتی ہے۔16مارچ کو انہوں نے ایک وڈیو اپ لوڈ کر کے اپنے چاہنے والوں کے دل توڑ دیئے۔ کہتے ہیں کہ ۔۔مجھے کورونا نے کارنر کر دیا ہے، اب سامنے نہیں آ سکتا۔انہوں نے بھی ٹوئٹ میں عجیب سی بات کہہ دی کہ علامات کوئی نہیں ہیں مگر ٹیسٹ مثبت آگیا ہے۔

گیم آف تھرون کے اداکار کردسوٹوفر عالمی شہرت یافتہ اداکار ہیں ۔گیم آف تھرون میں وہ Tormund کے روپ میں جلوہ گر ہوئے تھے۔ لیکن کورونا نے اداکاری کے جوہر دکھانے سے روک دیا ہے۔ وہ سیلف آئسو لیشن میں ہیں۔باہر نکلیں گے تو ہی کچھ کریں گے۔

سائوتھ کوریا کے بہترین اداکار ڈینئل ڈائے کم کئی ٹی وی سیریز کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول ہیں۔Hawaii Five-0ان کی ایک مقبول ٹی وی سیریز ہے۔ہوائی میں اپنے گھر سے باتیں کرتے ہوئے انہوں نے شائقین کو یہ افسوس ناک خبر سنائی۔انہوں نے انسٹا گرام کو بھی بری خبر سنانے کے لئے استعمال کیا۔
پلیسیڈو ڈومینگو دنیائے موسیقی کا ایک بڑا نام ہے۔ ان کے گانوں کی بھی کوئی سرحد نہیں۔ یورپ میں بھی سنا جاتا ہے۔نئے گانوں کی تیاری روکتے ہوئے انہوں نے شائقین کوپرانے گانوں سے ہی دل بہلانے کا مشور دیا ہے۔وہ 22مارچ سے پوری فیملی کے ساتھ آئسو لیشن میں ہیں۔

تیز دوڑنے والے بھی وائرس سے بچ نہیں پائے۔ کتنا ہی تیز بھاگ لووائرس پھر بھی بیمار کر سکتا ہے۔25مارچ کو ترکی کے اہم باکسر کو بھی کورونا نے آ لیا۔گولر سرحت نامی باکسر کا شمار ترکی کے مایہ ناز باکسروں میں ہوتا ہے۔

ٹیم کو باکسنگ کی تربیت دینے والے سیف اللہ کو بھی کورونا کی مثبت رپورت ملی ہے۔ان دونوں کو لندن میں کورونا ہو گیا کیونکہ لندن میں یورپین راؤنڈ کے کوالیفائنگ میچوں میں شرکت کے لئے آنے کے بعد ہی ان میں کورونا کی تصدیق کی گئی تھی۔لندن سے واپس آنے والے کچھ دوسرے کھلاڑیوں کو بھی کورونا ہونے کا اندیشہ ہے۔ ان کے بھی ٹیسٹ لئے جا رہے ہیں ۔ صدر طیب اردوان نے صاف لفظوں میں کہہ دیا ہے کہ ہمارے اقدامات اللہ کی رحمت سے وائرس کو قابو کرنے کے لئے کافی ہیں۔ہم اس کا مقابلہ کریں گے اور اب تک ترکی نے وائرس کا خوب مقابلہ کیا ہے۔

مارکو سپورتیلو اٹلی کی فٹ بال ٹیم کے گول کیپر مارکو سپورتیلو کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آگیا ہے۔وہ 24مارچ سے آئسو لیشن میں ہیں۔

دیپورٹیوو الاوس سپین کی فٹ بال کی ٹیم کے 15ارکان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔ان میں تین کھلاڑی اور سات کوچز بھی شامل ہیں۔انہوں نے علامات کے بغیر ہی ٹیسٹ کرایا جو مثبت نکل آیا۔

فرانس کے مڈ فیلڈڑ بلیس میٹوڈی میں کورونا ہو گیا ہے،وہ اب کئی ہفتوں کے لئے گرائونڈ کر دیئے گئے ہیں۔2018 میں فرانس کے لئے ورلڈ اولمپک جتوانے والے بلیس بھی اس موذی وبا ء سے نہیں بچ سکے۔بغیر کسی علامت کے وہ اب اپنے گھر میں ہی آئسو لیشن میں چلے گئے ہیں۔اسی ٹیم کے ایک اور ممبر ڈینئیل روگانی بھی آئسو لیشن میں ہیں۔

مائیکل آرتیتا برطانیہ کی فٹ بال ٹیم میں اہم عہدے پر فائز ہیںلیکن ان دنوں آئسو لیشن میں ہیں۔

بے رحم کورونا نے 2001سے 2014تک قومی باسکٹ بال ٹیم کے لئے کھیلنے والے جیسن کولنز کو بھی اپنا شکار بنا لیا ہے۔وہ اب تک 13قومی باسکٹ بال کے قومی میچز میں حصہ لے چکے ہیں لیکن اب آئسو لیشن میں ہیں۔

نارتھ امریکہ کی ہاکی ٹیم کے لئے کھیلنے والے کئی ارکان کو بھی کورونا کی تصدیق ہوئی ہے لیکن امریکیوں نے ٹیم کے نام خفیہ رکھے ہوئے ہیں۔

جاپانی باشندے فٹ بال کے دیوانے ہوتے جا رہے ہیں،قد چھوٹا ضرور ہے لیکن گیمز بڑی قد کاٹھ والے پسند کرتے ہیں ۔ترقی کا راز بھی یہی ہے کہ وہ ہمیشہ بڑی منزل کو پانے کی کوشش کرتے ہیں، اور سمجھتے ہیں کہ اللہ نے ہر طرح کی صلاحیتوں سے مالا مال کیا ہے، ان کا فائدہ نہ اٹھانا کفران نعمت ہے بس اسی لئے وہ فٹ بال میںدلچسپی رکھتے ہیں۔لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ جاپان میں بھی فٹ بال ایسوسی ایشن کے سربراہ کوزو تشمینا میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔وہ جاپان میں اولمپک کمیٹی کے نائب صدر بھی ہیں۔ جاپانی اولمپک میچوں کے التوا کے غم سے باہر نہیں نکلے نہ تھے کہ ان کے ہر دلعزیز نائب سربراہ کی بیماری نے انہیں ایک اور غم دے دیا ہے۔

فلائیڈ کے کھانوں کا امریکہ میں کوئی ثانی نہیں ۔ وہ لوگوں کاپیٹ ہی نہیں بھرتے بلکہ ان کے کھانوں کی خوشبو ہی سے کھانے کی لذت کا پتہ چل جاتا تھا۔وہ تین مرتبہ امریکہ میں ٹاپ شیف کی ٹرافی بھی جیت چکے ہیں لیکن کورونا سے نہ جیت سکے اور 25مارچ کو جان کی بازی ہار گئے۔

آپ کو یہ جان کر شاید حیرت نہ ہو کہ جیل میں فلم پرڈیوسر ہاروے وینسٹائن کو بھی کورونا نے معاف نہیں کیا۔ فروری میں سزا پانے والے اس پروڈیوسر کے بارے میں جیل کی دو اہم شخصیات نے کورونا وائرس کی تصدیق کی ہے۔ اسے Wende Correction Facility میں آئسو لیشن میں رکھا گیا ہے۔

ایکٹریس راخیل میتھیو بھی آئسو لیشن میں ہے۔ ان میں کورونا کی تمام علامتیں پائی گئیں پہلے تھکن کے آثار نمایاں ہوئے پھر جسم ٹوٹنے لگا،گلے میں کھچ کھچ اور بھوک مٹنے لگی۔ اللہ انہیں زندگی دے۔

پلے رائٹر (Terence McNally) نے چار مرتبہ ٹونی ایوارڈ حاصل کئے۔ کئی کتب لکھیں لیکن ان دنوں قرنطینہ میں ہیں۔

تحریر: صہیب مرغوب