کراچی: (دنیا میگزین) 2020ء کے لئے چالیس سے زائد فلمیں کسی نہ کسی سطح پر بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی تاکہ ری وائیوال ہوتی ہوئی فلم انڈسٹری کو استحکام دیا جاسکے مگر عالمی وبا کورونا کی اچانک ماہ مارچ میں آمد سے ناصرف ملک کے ہر شعبے کے حالات خراب ہوئے اور معاشی طور پر ہم مشکلات کی زد میں آگئے۔
اب کچھ بہتری کے آثار ہونے لگے تھے کہ کورونا کی دوسری لہر نے دنیا بھر میں ایک بار پھر مسائل کھڑے کر دیئے ہیں۔ ایسے میں زیر تکمیل فلموں کی رپورٹ پر اتنا ضرور کہا جا سکتا ہے کہ جو ہلچل تھی اور جتنی تیزی شو ہو رہی تھی وہ اب جھاگ کی طرح بیٹھ چکی ہے۔
توقع تھی کہ پچھلے سالوں کے مقابلے میں زیادہ پاکستانی فلمیں سینما گھروں کی زینت بنیں گی۔ نئے عہد، نئے سنیما اور نئی فلم انڈسٹری میں جہاں فلم میکنگ میں وابستہ بہت سا نیا خون رواں دواں تھا، وہیں گئے برسوں کے مقابلے میں 2021ء نسبتاً زیادہ نئے آن سکرین چہرے بھی دکھائی دیں گے۔
ہمیشہ سے نئے چہرے اور باصلاحیت فنکاروں کی مانگ رہی ہے جو ٹیلنٹ سے بھی آہنگ ہوں تو یہاں ذکر اْن کا جو اپنے جاذب نظر چہرے اور اب تک متاثر کن کارکردگی کے حساب سے خاصے پرامسنگ لگ رہے تھے۔ 2020ء ان سب کے لئے بہترین برس ثابت ہو سکتا تھا۔
اب وہ خواب بن کر رہ گیا ہے۔ ان کی فلمیں تیار ہونے کے باوجود سینما گھروں پر ریلیز کا اعزاز نہ حاصل کر سکیں۔ ان نئے چہروں کی بڑی سکرین پر انٹری نہ ہو سکی۔
ان میں کون کون سے ماڈل، ٹی وی سٹار سلور سکرین پر اپنی پہلی جھلک دکھانے میں ناکام رہے۔ اس کی وجہ صرف اور صرف عالمی وبا کورونا ہے جس کی دوسرے لہر نے دنیا بھر کے شوبز اداروں کے ساتھ ساتھ ملکی فلم انڈسٹری کے نئے فنکاروں کو بھی متاثر کیا وہ رواں برس میں فلم اسٹار کا لیبل نہ لگا سکے۔ گزشتہ برسوں کے مقابلے میں 2021ء میں نسبتاً زیادہ نئے چہرے دکھائی دیں گے۔
معروف ایوارڈ یافتہ ماڈل عماد عرفانی جن کا جنم پشاور میں ہوا۔ ماڈلنگ اور ایکٹنگ کے علاوہ گائیگی میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔ کئی مقبول ترین ڈرامہ سیریلز میں کام کر چکے ہیں۔
آرمی بیک گراؤنڈ سے تعلق ہے اور فلم میکر فرجاد نبی ان کے کزن ہیں۔ لاہور سے ماسٹرز کرنے والے عماد کو سات دن محبت اِن میں بطور مہمان اداکار دیکھا جا چکا تھا۔
طاہر محمود کی گواہ رہنا جو تْرکی کے اشتراک سے بنائی گئی ہے۔ تاریخی کردار سے غنا علی کے مقابل عماد اپنے فلمی سفر کی باقاعدہ شروعات کرنے والے تھے۔ 2020ء کا برس اب آخری لمحات کی جانب رواں دواں ہے اور عماد عرفانی کی پہلی فلم کی نمائش اب تک نہیں ہوسکی یوں وہ اپنی فلم انڈسڑی کی انٹری اب نئے برس میں ہی کرسکیں گے۔
39 سالہ ٹی وی سٹار جنید خان نے ٹیلی وڑن پر کئی عمدہ سیریلز دیئے ہیں اور چند اشتہاروں میں بھی کام کیا ہے۔ ملتان میں پیدا ہونے والے یہ اداکار ایک کامیاب سنگر بھی ہیں۔
ہدایتکار جلال الدین رومی نے ان کو بھی ہیرو بنانے کے لئے سائن کیا۔ اداکارہ منشا پاشا سٹارر فلم ’’کہے دل جدھر‘‘ میں پولیس انسپکٹر کے باوقار کردار سے جنید کا فلمی سفر شروع ہونا تھا، وہ بھی اب رواں برس میں ہوتا ہوا نظر نہیں آتا۔ ان کی فلم مکمل ہوچکی ہے، ان کے فینز انتظار میں ہیں، ایسا لگ رہا ہے کہ وہ فی الحال ٹی وی اداکار وگلوکار کے روپ میں ہی نظر آئیں گے۔
نئے برس میں سینما گھروں میں فلموں کی نمائش ہوگی تو ان کا فلمی کیریئر شروع ہو سکے گا۔ فرحان سعید عروا کے شوہرِ نام دار سنگر ٹرن ایکٹر نے سپرہٹ پنجاب نہیں جاؤں گی۔ میں چھوٹا سا رول ضرور نبھایا تھا، ان کی بیگم نے کئی فلموں میں کام کرکے اپنے آپ کو منوایا۔ وہ بھی مہمان اداکار کے بعد فلمی ہیرو بننے کے خواب دیکھنے لگے اس کی تعبیر پانے کے لئے فلم کیریئر کا باقاعدہ آغاز ذاتی پروڈکشن ہاؤس سے فلم’’ٹچ بٹن‘‘ سے کرنا چاہتے تھے لیکن فلم تیار ہونے کے باوجود ریلیز نہیں کرسکے فلمی ہیرو کا ٹیگ اب وہ 2021 ء میں ہی لگا سکیں گے۔
ٹی وی سیریل ’’سنو چندا‘‘ سے شہرت پانے والے فرحان نے باقاعدہ منصوبہ بندی سے یہ بڑی فلم ڈائریکٹر قاسم مْرید سے بنوائی تھی اور جس میں فرحان کے ساتھ فیروز خان‘ ایمان علی اور سونیا حْسین بھی ایک وقفہ کے بعد فلمی دنیا میں واپسی کررہے تھے۔ان کی نہ واپسی ہوسکی اور نہ ہی فرحان فلم اسٹار بن سکا۔
2017ء کی ریلیز جیو سر اْٹھا کے‘ کے پارٹنر پروڈیوسر کی سمارٹ نیس اور ٹیلنٹ دیکھ کر ہدایتکار ندیم چیمہ نے نئی فلم’’دہلی گیٹ‘‘میں ہیرو بنانے کا فیصلہ کیا جو یاسر نے خود کو گْروم کرنے کے بعد قبول کرلیا۔
یہ فلم مکمل ہونے کے باوجود رواں برس میں شیڈول کے تحت جولائی میں ریلیز نہ ہوسکی۔ جس کی بنا پر فلمساز یاسر خان 2020ء میں فلمی ہیرو کا ٹیگ پانے میں ناکام رہے۔
زیبا بختیار اور عدنان سمیع کے اکلوتے بیٹے اذان سمیع نے کم عْمری میں ہی اپنا ٹیلنٹ دکھا دیا، بطور رائٹر ’’O21‘ اور سْپراسٹار‘‘جبکہ میوزک ڈائریکٹر کی حیثیت سے ’’پرواز ہے جْنون‘ اور پرے ہٹ لو‘‘ سے کامیابی سمیٹنے کے بعد بطور سپورٹنگ ایکٹر‘ فلم ’’پٹخ دے‘‘ میں ہانیہ عامر کے مْقابل نظر آنے کی تیاریاں کے درمیان کورونا آگیا وہ یوں فلمی اداکار کا اعزاز پانے میں رواں برس ناکام رہے،کبھی کا بلکہ و اوورویٹ اذان،سلم تو پہلے ہی ہوچْکے تھے لیکن اب کردار کی مْناسبت سے اسمارٹ نیس کی طرف بھی گامزن تھے۔
عمران اشرف ٹی وی کیریکٹر بھولا کے ذریعے شہرت پانے والے اس ایکٹر کی پیدائش پشاور کی ہے لیکن سیالکوٹ میں پرورش ہوئی اور تعلیمی سلسلہ اسلام آباد میں آگے بڑھے۔ بچپن سے ایکٹنگ سے وابستہ یہ ایکٹر کئی کامیاب سیریلز کے بعد ڈائریکٹر احتشام اْلدین آف سْپراسٹار فیم کی نئی فلم’’دم مستم‘‘ کے کلرفْل کیریکٹر کے ذریعے بڑی اسکرین پر چمکنے والے تھے اور ٹی وی کی طرح بڑی اسکرین پر بھی اس ایکٹر کے چھا جانے کی توقع تھی جو رواں برس پوری نہ ہوسکی۔ کہیں دیپ جلے جیسے کامیاب سیریل سے مشہور ہونے والی اداکارہ نازش جہانگیرکی زیادہ شْہرت مْحسن عباس حیدر سے مْبینہ افیئر تھا‘ بہرحال اب یہ لڑکی اپنے ٹیلنٹ سے پہچان بنانا چاہتی ہیں اور خوش قسمتی سے سلوراسکرین پر ان کا ڈیبیو ایک بڑی فلم ’’لفنگے‘‘کے ذریعے ہو نا تھا جو رواں برس میں نہ ہوسکا۔ جس میں اْن کے مْقابل سمیع خان‘ مانی اور سلیم معراج و دیگر نے کام کیا ہے۔ ڈائریکٹر عبداْلخالق جنہوں نے’’زندگی کتنی حسین ہے‘‘کا اسکرپٹ لکھاتھاانکی فلم میں نازش کئی ہیروز کی اکلوتی ہیروئن ہوں گی۔
سنو چندا سے شہرت پانے پانے والی، اپنے چاہنے والے شوہر یاسرحسین کے میرج پروپوزل کے اسٹائل کی وجہ سے ایکسٹرا پاپولر ہوگئی تھیں 19 ء میں مسز یاسر کا آفیشل ٹھپہ لگوانے والی اقرا عزیز نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز فلم ’’ہاف فرائی‘‘ سے کرکے بڑے پردے پر چمکنے والی تھیں جس میں اْن کے مْقابل فریال محمود اور فیضان خواجہ بھی کاسٹ ہیں۔ تیور والے ابوعلیحہ کی یہ فلم عیداْلفطر ریلیز شیڈول پر رکھی گئی تھی مگر کورونا کی بناء پر یہ فلم بھی ریلیز نہ ہوسکی۔ یوں اقرا عزیز فلمی ہیرؤئن کا ٹیگ 2020 میں نہ پاسکیں۔ان کی فلم بھی اب نئے برس کی منتظر ہے۔ سیریل دل گْم شْدہ کے ذریعے لاکھوں فین ز بنانے والی امر خان جو سینئر اداکارہ فریحہ جبیں کی باصلاحیت بیٹی ہیں‘ ایکٹنگ و ڈائریکشن کے کورسز کرچکی ہیں ‘ فلم’’دم مستم‘‘کے ذریعے بڑے پردے پر رواں برس میں جلوہ گر ہونے والی تھیں، انہوں نے فلم کی کہانی بھی لکھی ہے اور اندرونِ لاہور کے بیک ڈراپ میں بْنی اس پریم کہانی میں امر‘ عمران اشرف کی ہیروئن ہیں۔ 41 کی ماڈل ٹرن ایکٹریس کی پہلی ریلیز ’’پنکی میم صاب‘‘ جو 18 ء میں ریلیز ہوئی تھی لیکن شان کی ضرار‘ وہ پہلی فلم ہے جو اس ماڈل نے سلور اسکرین ڈیبیو کے لئے سائن کی تھی اور چونکہ یہ مووی‘ 2020 ء میں ریلیز ہو نی تھی تو کرن اپنا اصلی ڈیبیو اسی کو بتاتی ہیںَ شان کے مْقابل لیڈرول پلے کرنے والی کرن کا کہنا ہے کہ ایکٹر و ڈائریکٹر شان نے اْن سے خوب کام لیا ہے۔
ایج زیادہ ہونے کی وجہ سے کرن ریگولر ہیروئن تو نہیں بن سکتیں مگر مضبوط کرداروں کے لئے ایک نئی و اچھی چوائس ضرور ہو سکتی تھی مگر افسوس کہ ان کی فلم بھی رواں سال ریلیز نہ ہوسکی۔ٹک ٹاک اسٹار کی حیثیت سے حریم شاہ کے بعد پاپولر ہونے والی جنت مرزا کو سیدنور نے اپنی ڈائریکشن میں بننے والی تیرے باجرے دی راکھی کے ایک اہم کردار میں سائن کر کے فلمی ہیرؤئن بنانے کا جو خواب دیکھا تھا وہ 2020 ء میں پورا نہ ہوسکا، فیصل آباد سے تعلْق رکھنے والی بیوروکریٹ کی یہ بیٹی جرنلزم میں کیریئر بنانا چاہتی ہے تاہم اب ایکٹنگ و ماڈلنگ میں بھی سنجیدہ ہے۔ ’’تیرے باجرے دی راکھی‘‘میں اْن کا بیشتر کام سینئر ایکٹریس صائمہ نور کے ساتھ ہوگا۔ان کا بھی فلمی مستقبل اب 2021 ء میں بہتر ہوتی صورتحال پر چلا گیا ہے۔
اشتہاری دنیا سے فلمی دْنیا کی طرف آنے والی اس خوب صورت لڑکی اروما مائیکل کو ندیم چیمہ بڑے پردے پر مْتعارف کرا رہے تھے جن کی دہلی گیٹ‘ میں روما نے پان بیچنے والی کلرفْل گرل گجریا کا کردار بڑی خوب صورتی سے نبھایا ہے،اس ملٹی اسٹارر فلم سے شروعات کرنے پر روما پْراعتماد تھی اور اْنہیں لگتا ہے کہ جوانی کے کئی سال فلم انڈسٹری میں گْزار پائے گی۔یہ فلم بھی اس برس ریلیز نہ ہوسکی یوں اروما کا فلمی مستبقل نئے سال کا محتاج ہوگیا ہے۔