لاہور: (ویب ڈیسک) بلاگر عظیم خان نے کہا ہے کہ معروف اداکارہ صبا قمر اور میرے درمیان جو کچھ بھی ہوا اس میں قصور صرف میرا ہے۔ یہ بات میں بہت بار مان چکا ہوں ۔ عشق تو صبا سے ہی ہے یا تو منالیں گے یا پھر انتظار کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق معروف اداکارہ صباء قمر نے عظیم خان کے ساتھ شادی سے انکار کر دیا تھا تاہم اب ان کے درمیان آنے والے اختلافات کے بارے میں پہلی مرتبہ عظیم خان نے کھل کر بات کی ہے اور ان پر لگنے والے الزامات کے جواب میں سات منٹ پر مبنی ویڈیو انسٹا گرام پر شیئر کرتے ہوئے پرائیویٹ سوشل میڈیا گروپس کا بھانڈا بھی پھوڑ دیاہے ۔
بلاگر عظیم خان نے ویڈیو پیغام میں صباءقمر کیلئے خصوصی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ عشق تو صبا سے ہی ہے یا تو منالیں گے یا پھر انتظار کریں گے ۔
اس کے علاوہ انہوں نے اپنے ویڈیو پیغام میں بہت خوفناک انکشافات کئے ہیں ۔7 منٹ 11 سیکنڈ پر مشتمل ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل ایک ایسی خاتون سامنے آئیں جنہوں نے خود پر میری طرف سے قتل کی دھمکیوں اور ہراسگی کے الزامات لگائے لیکن اس وقت کسی نے مجھے کہا کہ اگر کوئی اپنی برائی سے باز نہیں آ رہا تو آپ اپنی اچھائی سے کیوں آ رہے ہیں، اس نے مجھے کہا کہ مجھے بھروسہ ہے ،میرے لیے سب سے اہم بات یہی تھی اور اس سے زیادہ میرے لیے کوئی بات معنی نہیں رکھتی تھی لہٰذا میں خاموش ہوگیالیکن اب وہ رشتے ویسے نہیں رہے ۔
عظیم خان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو لگتا ہے کہ صبا سے میرے بریک اپ کی وجہ وہ میسیجز یا الزامات ہیں لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ صبا کو فرق نہیں پڑتا کہ لوگ کس طرح کی باتیں کررہے ہیں، اسے رشتوں کو نبھانا آتا ہے، صبا اور میرے درمیان جو کچھ بھی ہوا اس میں قصور صرف میرا ہے۔یہ بات میں بہت بار مان چکا ہوں ۔
ویڈیو میں عظیم خان نے خود پر لگے الزامات اور فیس بک گروپ سے متعلق وضاحت بھی پیش کی۔ان کا کہناتھا کہ ڈیڑھ سال پہلے میں نے ان پرائیویٹ گروپس کو ایکسپوز کرنا شروع کیا ، ان گروپس میں لڑکوں کی پروفائل کو شیئر کیا جاتا تھا اور ان کے بارے میں بات چیت کی جاتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ان لڑکوں کے ساتھ گزارے ہوئے لمحات کے بارے میں باتیں کی جاتی تھیں ، ہزاروں کی تعداد میں گروپس میں لڑکیاں اور لوگ ہوتے تھے ، ان گروپس میں لڑکوں کے سکرین شاٹس لیے جاتے تھے اور لڑکوں کے خاندان والوں کو بھجوائے جاتے تھے اور لڑکوں کی زندگی خراب کی جاتی تھی ۔
عظیم خان کا کہناتھا کہ میں اس کے خلاف کھڑا ہوا تھا ، جب میں اس طرح کے ایک دو پرائیویٹ گروپ تک پہنچا تو مجھے اور بھی گروپس کابتایا گیا، جن میں سے ایک گروپ اس لڑکی کا تھا ، اس اس کے قوانین تھے کہ اگر آپ ہم جنس پرستی کو سپورٹ نہیں کرتے تو آپ گروپ میں شامل نہیں ہو سکتے ۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ کو اس گرو پ میں کوئی چیز بری لگتی ہے تو آپ اس کو برا نہیں بول سکتے کیونکہ یہ ایڈمن کی مرضی سے گروپ میں آئی ہے،، اس گروپ میں ایسی بھی پوسٹیں کی جاتی تھیں کہ ہم اپنے میاں کو ایک عورت گفٹ کرنا چاہتے ہیں کیا کوئی لڑکی دلچسپی رکھتی ہے ، پاکستان میں رہتے ہوئے لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوچ ڈالی جارہی تھی ، ان گروپس میں ، اس گروپ کے خلاف ایف آئی آر کٹوانے کیلئے لوگو ںنے ای میلز کیں ۔
عظیم خان کا کہناتھا کہ لڑکوں نے گروپ ایڈمنزسے سوالات کیے کہ آپ کی یہ کرنے کی جرا¿ت کیسے ہوئی ،یہ میری ہدایت نہیں تھی یہ انہوں نے اپنی مرضی سے کیا، اگر آپ کو لگتا ہے کہ میری وجہ سے آپ کو ہراسگی کا سامناکرنا پڑاہے ، تو آپ کھل کر آئیں اور بات کریں ، آپ کس طرح کی ہمارے معاشرے میں گندگی پھیلا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں یہ کیا تھا آج سے ڈیڑھ سال پہلے برے کو برا کہا تھا اس کیلئے مجھے کسی کی اجازت لینے کی ضرورت نہیں، میرا قصور یہ تھا کہ میں ان پرائیویٹ گروپس کے خلاف اکیلاکھڑا ہوا تھا ، پھر ہزاروں لوگو ںنے مجھے سپورٹ کیا ، میری طرف سے بھیجے گئے کوئی میسج دکھائیں ۔
انہوں نے ایک بار پھر خود پر الزامات لگانے والی خاتون کو قانونی طریقہ کار کے ذریعے سامنے آنے کوکہا اور ناقدین سے درخواست کی کہ کسی کو برا کہنے سے پہلے اتنا جان لیا کریں کہ کسی شخص نے جو کچھ بھی کیا وہ بالاخر کیوں اور کس کے لیے کیا۔
عظیم خان کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ جو ہونا تھا ہوگیا لیکن صبا والے کیس میں جو کچھ بھی ہوا اس میں ساری غلطی میری تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ عشق تو صبا سے ہے اور غلطی بھی ہماری ہے، یا تو منالیں گے یا پھر انتظار کریں گے۔