لاہور: (ویب ڈیسک) اداکار نعمان اعجاز نے کہا ہے کہ اداکاری عبادت ہے، با وضو ہو کر کام کرتا ہوں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں کیا۔ اس انٹرویو کے دوران انہوں نے اپنے متعلق کئی ایسی باتیں بتائیں جنہیں شاید لوگ آج تک نہیں جانتے۔
نعمان اعجاز نے مختلف کرداروں کو انتہائی خوبی سے کرنے کے بارے میں کہا کہ انسان کے اندر سارے کردار موجود ہوتے ہیں، اصل کام اس کردار کو صحیح وقت پر نکالنا ہے جو بہت سے لوگ نہیں کرپاتے۔ لیکن شاید خدا نے مجھے اس خوبی سے نوازا ہے کہ میں اپنے اندر موجود کردار کو باہر نکال پاتا ہوں۔نعمان اعجاز نے کہا میں بہت عقیدت سے اپنا کام کرتا ہوں جس کے بعد میرے کام میں خود بخود ایمانداری آجاتی ہے، میں ’’باوضو‘‘ ہوکر کام کرتا ہوں۔
اداکار نے بتایا کہ انہیں شوبز میں آئے ہوئے 32 سال ہو چکے اور وہ اس قدر کرداروں میں ڈوب کر اداکاری کرتے ہیں کہ بعض اوقات انہیں تکلیف بھی ہونے لگتی ہے، جس وجہ سے وہ کہتے ہیں کہ وہ اپنا اداکاری کا فن بیٹے کو نہیں سکھائیں گے۔
نعمان اعجاز نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ انہوں نے شروع سے ہی سوچ سمجھ کر اداکاری کی اور صرف معیاری اور اچھے کرداروں کا انتخاب کیا، جس وجہ سے ان کی اداکاری منفرد نظر آتی ہے۔
اداکار نے دوران انٹرویو میں بتایا کہ شوبز میں آنے کے کچھ سال بعد وہ نماز پڑھ کر شوبز سے دوری کی دعائیں مانگا کرتے تھے اور پانچ سال تک انہوں نے ایسا ہی کیا, پھر انہیں ایک شخص ملے، جنہوں نے انہیں بتایا کہ شاید خدا کو ان کا شوبز میں رہ کر ان سے کام کروانے منصوبہ ہے۔
نعمان اعجاز نے انکشاف کرتے ہوئے کہا آج سے تقریباً 16، 17 سال پہلے میں اس ڈگر پر چل پڑا تھا کہ مجھے یہ کام (اداکاری) چھوڑدینا چاہئے، یہ کام شاید میرے رب کو اچھا نہیں لگتا۔ تو میں جائے نماز پر کھڑا ہوکر باقاعدہ دعا مانگا کرتا تھا کہ مجھے اس کام سے نکال لیجئے۔
نعمان اعجاز نے کہا میں نے سالوں تک خدا سے بڑی دعائیں مانگیں۔ پھر اتفاق سے میری کسی سے ملاقات ہوئی انہوں نے مجھ سے پوچھا کیا بات ہے پریشان لگتے ہو؟ وہ شخص بھی اللہ والے تھے۔ تو میں نے ان سے کہا کہ میں پچھلے پانچ، چھ سال سے یہ دعا کررہا ہوں کہ میں یہ کام چھوڑنا چاہتا ہوں۔ اس شخص نے کہا کیوں؟ آپ کون ہوتے ہیں فیصلہ کرنے والے۔ ہوسکتا ہے اس کام میں رہ کر اگر آپ کسی کو کوئی بات بتائیں تو کوئی سن لے۔
انہوں نے کہا آپ اس کام سے نکل آئیں گے اور کسی کو کوئی بات بتائیں گے تو وہ نہیں سنے گا۔ تو اس پروفیشن کو ٹول بناکر آپ اپنی بات دوسروں تک پہنچا سکتے ہیں۔ لہٰذا میرے کام میں اگر برکت پڑ رہی ہے تو میری وجہ سے نہیں پڑ رہی، وہ میرے ’’باوضو‘‘ ہونے کی وجہ سے پڑ رہی ہے۔اور یہ بات میں ہر نوجوان کو کہتا ہوں جس کے ساتھ میں کام کرتا ہوں۔
نعمان اعجاز کے مطابق انہوں نے میزبان عفت عمر کی جانب سے بار بار پوچھے جانے پر مذاق میں ایسا جواب دیا تھا، جس کا لوگوں نے غلط مطلب نکالا تھا۔
خیال رہے کہ 2020 میں نعمان اعجاز کے پرانے انٹرویو کی کلپ وائرل ہوئی تھی، جس میں وہ بتاتے سنائی دیے تھے کہ وہ ہر خاتون سے محبت کر لیتے ہیں۔ان کے جواب پر عفت عمر ان سے مزید سوال کرتی ہیں کہ ’پھر بیگم صاحبہ‘؟ جس پر اداکار بے جھجھک اعتراف کرتے ہیں کہ انہوں نے بیگم صاحبہ کو کبھی اس بات کا پتا ہی نہیں چلنے دیا۔اداکار مزید بولتے ہیں کہ وہ انتہائی اچھے اداکار اور ہوشیار مرد ہیں، جس وجہ ان کی بیگم کو کچھ پتا نہیں چلتا۔مذکورہ کلپ وائرل ہونے کے بعد نعمان اعجاز کے خلاف ٹرینڈ بھی چلے تھے۔