لاہور:(دنیا نیوز)معروف پاکستانی اداکار، کامیڈی کے بادشاہ ، ٹی وی اور سٹیج کی معروف شخصیت عمر شریف کو مداحوں سے بچھڑے ایک برس گزر گیا۔
19 اپریل 1960 کو کراچی میں پیدا ہونے والے عمر شریف نے 1974 میں 19 سال کی عمر میں سٹیج پرفارمر کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز پورٹ سٹی سے کیا، 1980ء میں پہلی بار انہوں نے آڈیو کیسٹ سے اپنے ڈرامے ریلیز کئے، پاکستان کے ساتھ ساتھ عمر شریف، ہندوستان میں بھی کافی مقبول ہیں، انہوں نے تقریبا 5 دہائیوں تک شوبز میں کام کیا ہے اور درجنوں، ڈراموں، سٹیج تھیٹرز اور لائیو پروگرامز میں پرفارم کیا۔
’بکرا قسطوں پے‘ اور ’بڈھا گھر پے ہے‘ جیسے لازوال سٹیج ڈراموں کو عمر شریف کے مداح آج بھی دیکھتے اور لطف اٹھاتے ہیں، عمر شریف کے مقبول سٹیج ڈراموں میں دلہن میں لے کر جاؤں گا، سلام کراچی، انداز اپنا اپنا، میری بھی تو عید کرا دے، نئی امی پرانا ابا، یہ ہے نیا تماشا، یہ ہے نیا زمانہ، یس سر عید نو سر عید، عید تیرے نام، صمد بونڈ 007، لاہور سے لندن، انگور کھٹے ہیں، پٹرول پمپ، لوٹ سیل، ہاف پلیٹ، عمر شریف ان جنگل، چوہدری پلازہ وغیرہ شامل ہیں۔
عمر شریف کی خدمات کے عوض انہیں نگار ایوارڈ اور تمغہ امتیاز سمیت کئی اعزازات سے نوازا گیا، مرحوم وہ واحد اداکار تھے جنہوں نے ایک سال میں چار نگار ایوارڈ حاصل کئے،انہیں تین گریجویٹ ایوارڈز بھی ملے۔
یاد رہے کہ مرحوم 2 اکتوبر 2021 کو جرمنی کے نور نبرگ کے ایک ہسپتال میں 61 سال کی عمر میں انتقال کر گئے تھے ،کراچی میں عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں دفن کیا گیا ہے۔