کراچی : (دنیا نیوز) ’’تم ہی ہو محبوب میرے، میں کیوں نہ تمہیں پیار کروں‘‘ گیت کے گائیک مسعود رانا کو مداحوں سے بچھڑے 27 برس بیت گئے۔
پاکستان فلم انڈسٹری کے اس عظیم گلوکار کا تعلق سندھ کے شہر میرپور خاص سے تھا جہاں انھوں نے 9 جون 1938 کو آنکھ کھولی، مسعود رانا نے پچاس کی دہائی میں ریڈیو پاکستان حیدر آباد سے فنی سفر کا آغاز کیا۔
مرحوم اداکار نے 3 عشروں تک پاکستان کی فلمی موسیقی پر حکمرانی کی، اردو اور پنجابی فلموں کے لئے 550 سے زائد گيت گائے،مسعود رانا کو خاص طور پر ہائی پِچ کے گيت ريکارڈ کرانے کے لئے موزوں سمجھا جاتا تھا۔
مسعود رانا کی آواز میں فلم آئینہ کا نغمہ ’تم ہی ہو محبوب میرے، میں کیوں نہ تم سے پیار کروں‘ بہت مقبول ہوا اور آج بھی سماعتوں میں رس گھول رہا ہے، فلم چاند اور چاندنی کا گیت ’تیری یاد آگئی غم خوشی میں ڈھل گئے‘ ان کی پُرسوز آواز میں اب بھی سنا جاتا ہے۔
مسعود رانا نے آئینہ، دھڑکن، مجاہد، نائلہ، کون کسی کا، بھیّا، سنگ دل، پاک دامن، احساس، دامن اور چنگاری، میرا ماہی، مرزا جٹ، دھی رانی اور کئی فلموں کے لئے گیت گائے۔
دنیائے موسیقی کا یہ روشن ستارہ چار اکتوبر 1995 کو ہمیشہ کے لئے غروب ہو گیا لیکن وہ اپنی فنی خدمات کی بنا پر اپنے لاکھون پرستاروں کے دلوں میں ہمیشہ روشن رہیں گے۔