اسلام آباد: ( ویب ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے صوفیہ مرزا اور ان کے سابق شوہر عمر فاروق ظہور کے درمیان ان کی نو عمر جڑواں بیٹیوں کی تحویل سے متعلق کیس کے سلسلے میں صدف ناز کی ضمانت منسوخی کی درخواست خارج کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اداکارہ صوفیہ مرزا کی جانب سے صدف ناز کی ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ صدف ناز اداکارہ خوش بخت مرزا اور سابق معاون خصوصی شہزاد اکبر کے متاثرین میں سے ایک ہیں جنہوں نے مبینہ طور پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو اپنے ذاتی فائدے کے لیے استعمال کیا جب کہ پی ٹی آئی کی حکومت تھی اور ایف آئی اے کا مکمل کنٹرول شہزاد اکبر کے پاس تھا۔
خوش بخت مرزا نے عمر فاروق ظہور کے خلاف درج ایف آئی آر میں سے ایک میں الزام لگایا تھا کہ صدف ناز نے ان کی بیٹیوں کو دبئی لے جانے میں سابق شوہر کی معاونت کی۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے نے صدف ناز کو سال 2021 میں پاکستان کے دورے پر گرفتار کیا تھا، تاہم اپریل 2021 میں لاہور ہائی کورٹ نے صدف ناز کو ضمانت پر رہا کر دیا، خوش بخت مرزا نے دسمبر 2021 میں ضمانت کی منسوخی کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان میں درخواست دائر کی۔
اداکارہ تقریباً ایک درجن سماعتوں تک اس معاملے پر رہیں، سپریم کورٹ نے آخری تاریخ سماعت پر خوش بخت مرزا کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اداکارہ اگلی تاریخ کی سماعت پر اپنا مقدمہ نہیں سنیں تو بھی عدالت اس معاملے کا فیصلہ کرے گی۔
پچھلی سماعت کے دوران خوش بخت مرزا نے بغیر کوئی وجہ بتائے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنی پٹیشن دبانا نہیں چاہتیں، عدالت نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ صدف ناز مقدمے کی سماعت کے اختتام پر اپنا پاسپورٹ واپس حاصل کرنے کی عدالت سے رجوع کرنے کے لئے آزاد ہیں، صدف ناز نے اپنی بے گناہی پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے اور ان کا کسی اغوا سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
سپریم کورٹ نے صوفیہ مرزا کی درخواست ایک ہفتے کے اندر خارج کر دی۔
قبل ازیں پیر کو لاہور ہائی کورٹ نے صوفیہ مرزا کی اپنے سابق شوہر عمر فاروق ظہور کے پاکستانی میڈیا پر آنے پر پابندی عائد کرنے کی قانونی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اداکارہ اور ان کے وکیل کو تنبیہ کی کہ وہ قواعد پر عمل کریں اور ذاتی جھگڑوں میں قانونی عمل کا غلط استعمال بند کریں۔