استنبول: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے ترکیہ کے ساتھ مل کر سکرین ٹورازم متعارف کرانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکرین ٹورازم کے ذریعے دونوں ممالک اپنے ثقافتی تنوع اور قدرتی حسن کو عالمی سطح پر اجاگر کر سکیں گے، پاکستان کے شمالی علاقے قدرتی حسن سے مالا مال ہیں، ترکیہ کے فلم ساز ان خوبصورت سیاحتی علاقوں میں فلم بندی کر سکتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ترکیہ کے نائب وزیر برائے ثقافت و سیاحت احمت مصباح اور ترکیہ کی فلمی صنعت کے نمائندہ وفد سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے درمیان ڈرامہ اور فلم کے شعبوں میں تعاون کے فروغ، سکرین ٹورازم کے لئے جوائنٹ وینچرز اور پاک ترک کلچر سینٹر کے قیام سمیت سیاحت، ثقافت اور دیگر شعبوں میں مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے ترکیہ میں ہونے والے فلم فیسٹیول میں پاکستانی فلموں کی نمائش کا بھی اعلان کیا۔
ترکیہ کے نائب وزیر برائے ثقافت سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کی ترقی میں ترکی کا کردار ناقابل فراموش ہے، دونوں ممالک کے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات ہیں، پاکستان ترکی کے ساتھ مل کر سکرین ٹورازم متعارف کرانے کا خواہش مند ہے، سکرین ٹورازم کے ذریعے دونوں ممالک اپنے ثقافتی تنوع اور قدرتی حسن کو عالمی سطح پر اجاگر کر سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ملکی تاریخ کی پہلی فلم اینڈ کلچر پالیسی تشکیل دی، فلم کی کہانی، معیار، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال قومی فلم پالیسی کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے 2022 کے بجٹ میں فلم انڈسٹری، ثقافت اور سیاحت کے شعبہ پر ٹیکس ختم کر دیا ہے، غیر ملکی فلم سازوں کو مقامی سطح پر فلم اور ڈرامہ کے مشترکہ منصوبوں میں ری بیٹ بھی دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد پاکستان میں سیاحت و ثقافت سمیت کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے نئی فلم، ڈراموں کے لئے آلات کی درآمد پر سیلز ٹیکس اور انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی بھی ختم کر دی ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں موجود آرکیالوجیکل سائیٹس بہترین اثاثہ ہیں جنہیں محفوظ بنانے کے لئے خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاحتی شعبے کی ترقی کے لئے ہم ترکی کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے۔
ترکیہ کی فلم انڈسٹری کے نمائندہ وفد سے گفتگو میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں تیار ہونے والی تین نئی فلمیں فلم فیسٹیول میں پیش کی جا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ منصوبوں کے لئے فزیبلٹی تیار کی جائے گی۔ ملاقات میں پاکستان میں جدید ترین فلم پروسیسنگ لیب کے قیام، ترکیہ کی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعلیمی نصاب میں فلم سازی اور اداکاری کے مضامین شامل کرنے میں تعاون پر بھی اتفاق کیا گیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 1970ءکی دہائی میں پاکستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا فلم بنانے والا ملک تھا۔ 2008 میں فلمی صنعت کی دوبارہ بحالی کا کام شروع ہوا، ہم نے نئے سینما گھروں کے قیام، بحالی اور فنکاروں کو مراعات دینے کے لئے اقدامات اٹھائے، فلم اور سیاحت کے شعبہ میں پاکستان کے 70 فیصد نوجوانوں کو شامل کرنے کا یہ بہترین موقع ہے، نوجوانوں کے لئے فلمی شعبہ میں انٹرنیشنل ورکشاپس منعقد کی جا رہی ہیں جن میں بہترین ساکھ کے حامل پروڈیوسرز کو مدعو کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ فلم اور ڈرامہ کسی بھی ملک کا عالمی سطح پر تشخص بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے شمالی علاقے قدرتی حسن سے مالا مال ہیں، ترکیہ کے فلم ساز ان خوبصورت سیاحتی علاقوں میں فلم بندی کرسکتے ہیں۔
اس موقع پر ترکی کے نائب وزیر ثقافت نے کہا کہ ترکی پاکستان کو سیاحت کے شعبہ میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا جبکہ ترکیہ کی فلمی صنعت کے وفد نے کہا کہ ترکیہ میں قائم ہالینڈ، ترکی، فرانس کی بہترین کمپنیاں پاکستان کو فلم پروسیسنگ لیب میں تکنیکی معاونت فراہم کر سکتی ہیں۔