لاہور: (ویب ڈیسک) حنا الطاف اپنی باتوں کی وجہ سے سوشل میڈیا پر مقبولیت رکھتی ہیں اور ان کے ڈرامے بھی ناظرین میں مقبول ہیں، حال ہی میں انہوں نے فلم میں شوہر آغا علی کیساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
ٹی وی میزبانی سے اداکاری کی دنیا میں قدم رکھنے والی حنا الطاف نے کہا کہ ’میزبانی اور اداکاری میں ایک فرق تو ذمہ داری کا ہے کیونکہ بطور میزبان ذمہ داری کافی زیادہ ہوتی ہے، لیکن وہاں کام کرنے کا دورانیہ کم ہوتا ہے، 5 سے 6 گھنٹے میں 2 سے 3 شو ریکارڈ ہو جاتے ہیں، مگر اداکاری میں روزانہ 12 گھنٹے کئی ماہ تک مسلسل کام کرنا ہوتا ہے۔
پاکستانی ڈرامے میں عورت کے کردار کو جس طرح دکھایا جاتا ہے اس پر ہونے والے اعتراضات کے بارے میں حنا الطاف کا کہنا تھا کہ ’اس کا انحصار عوام پر ہے، جس دن عوام نے ایسے ڈرامے دیکھنے چھوڑ دئیے ان ڈراموں کو اشتہارات ملنے بند ہوجائیں گے اور پھر پروڈیوسرز بھی ایسے ڈرامے بنانے بند کردیں گے، ان ڈراموں کو دیکھنے والے بڑی تعداد میں موجود ہیں، اس لیے یہ صرف ریٹنگ میٹرز پر منحصر نہیں ہوتے۔‘
پاکستان میں خواتین اداکاراؤں کو مرد اداکاروں سے کم معاوضہ ملنے کے سوال پر حنا الطاف نے کہا کہ ان کی معلومات کے مطابق پاکستان کی شوبز صنعت میں خواتین بہت خودمختار ہیں اور انہیں ان کے کام کے بڑے بڑے معاوضے ملے ہیں اور انہوں نے بہت سے مرد اداکاروں کی نسبت بہترین معاوضے پر کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ فلموں میں کام کریں گی تو وہ اپنے شوہر آغا علی کے ساتھ ہی کام کرنے کو ترجیح دیں گی ورنہ شاید فلم نہ ہو، البتہ کوئی بہت ہی کمال کی کہانی ہوئی تو دیکھا جائے گا۔
سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کے بارے میں حنا الطاف نے کہا ہے کہ ’اس سے فرق تو پڑتا ہے لیکن وقت کے ساتھ کچھ چیزیں سمجھ میں آ جاتی ہیں اور انسان اسے اگنور کر دیتا ہے۔