لاہور: (دنیا نیوز) لازوال گیت گانے والی سریلی آواز کی مالکہ معروف گلوکارہ منور سلطانہ کو مداحوں سے بچھڑے 28 برس بیت گئے، منور سلطانہ نے کئی فلموں کیلئے گیت گائے اور ملی نغموں میں اپنی آواز کا جادو جگا کر اسے امر کر دیا۔
منور سلطانہ 8 نومبر 1924ء کو لدھیانہ میں پیدا ہوئیں، انہوں نے فلمی کیریئر کا آغاز قیام پاکستان سے پہلے فلم ’’مہندی‘‘ سے کیا، موسیقی کی تعلیم ریڈیو پاکستان کے مشہور کمپوزر عبدالحق قریشی عرف شامی سے حاصل کی۔
منور سلطانہ کو پاکستان کی پہلی فلم ’’تیری یا د‘‘ کیلئے بھی پس پردہ گلوکاری کرنے کا اعزاز حاصل ہے، پاکستان کے ابتدائی زمانے میں منور سلطانہ نے متعدد فلموں کیلئے گلوکاری کی جن میں پھیرے، محبوبہ، انوکھی داستان، بے قرار، دو آنسو، سر فروش، محبوب، انتقام، بیداری، معصوم اور لخت جگر کے نام قابل ذکر ہیں۔
منور سلطانہ کسی کو یاد ہو یا نہ ہو لیکن ان کے گیت اور ملی نغمے ضرور یاد ہوں گے، منور سلطانہ نے اپنے عروج کے زمانے میں ریڈیو پاکستان لاہور کے سٹیشن ڈائریکٹر ایوب رومانی سے شادی کرلی اور پھر گھر داری تک محدود ہو کر رہ گئیں، منور سلطانہ 7 جون 1995ء کو لاہور میں انتقال کر گئیں۔