لاہور: (ویب ڈیسک) سابق رکن اسمبلی اور معروف ٹی وی میزبان مرحوم عامر لیاقت حسین کی پہلی بیوی بشریٰ اقبال نے انکشاف کیا کہ عامر لیاقت انہیں طلاق نہیں دینا چاہتے تھے، یہ اقدام انہوں نے اپنی دوسری اہلیہ اوران کے اہلخانہ کے دباؤ میں آکر کیا۔
ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کے دوران بشریٰ اقبال نے عامر لیاقت کی وفات کے بعد پہلی بار نجی زندگی کے حوالے سے گفتگو کی۔
انہوں نے طلاق کے باعث بچوں پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے بھی کھل کر بات کی۔ بشریٰ اقبال نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مرحوم عامر لیاقت کے ساتھ جتنے سال گزارے، اس دوران کبھی ان سے اختلاف نہیں ہوئے، میں نے وہ وقت بھی گزارا جب ان کے پاس نوکری نہیں تھی اور اُس وقت بھی جب وہ عروج پر تھے۔
بشریٰ اقبال کا کہنا تھا کہ عامر لیاقت کو ہمیشہ کھلے دل کا پایا، نہ تو میں اور نہ ہی عامر لیاقت چاہتے تھے کہ ہماری طلاق ہو۔ یہ اقدام انہوں نے دوسری اہلیہ اور ان کے اہلخانہ کے دباؤ میں کیا۔ طلاق کے بعد بھی بچوں کو کبھی اپنے والد سے ملنے سے نہیں روکا اور درحقیقت وہ اپنے بچوں سے آخری دم تک رابطے میں تھے۔
انہوں نے کہا کہ عامر لیاقت فون پر بات بھی کرتے تھے اور اپنے پرانے گھر میں جا کر ان سے ملاقات بھی کرتے تھے،ان کی دوسری اہلیہ یعنی طوبیٰ انور کو دراصل عامر کے بچوں کے ساتھ تعلقات سے مسئلہ تھا۔
بشری اقبال نے مزید کہا کہ عامر لیاقت بہت چاہنے والا باپ تھا، بہت چاہنے والا شوہر تھا۔ بشریٰ اقبال نے مزید کہا کہ پاکستان میں اب دوسرا عامر لیاقت ملنا مشکل ہے،عامر لیاقت نے مجھے بہت سپورٹ کیا،وہ میرے استاد بھی تھے۔