ممبئی: (ویب ڈیسک) بھارت کی تفریحی دنیا میں مصنوعی ذہانت نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا۔
ملک کی پہلی اے آئی اداکارہ نینا اوتر نے اپنے پہلے مائیکرو ڈرامے ”ٹروتھ اینڈ لائیز“ کے ذریعے اداکاری کا آغاز کر دیا، یہ ڈرامہ 21 اکتوبر 2025 کو انسٹاگرام ریلز پر جاری ہوا۔
کہانی ممبئی کی ایک رات کے پس منظر میں ترتیب دی گئی ہے اور اس میں دوستی، دھوکہ اور اعتماد جیسے موضوعات کو ایک منٹ کی مختصر قسطوں میں پیش کیا گیا ہے، ڈرامہ خواتین کی ایک ٹیم نے تخلیق کیا ہے۔
نینا اوتر صرف ایک ڈیجیٹل کردار نہیں بلکہ اسے بھارتی جذبات، ثقافت اور انسانی کہانیوں کو سمجھنے اور دکھانے کے لیے بنایا گیا ہے، وہ انسانی اداکاروں کے ساتھ سکرین پر نظر آتی ہیں جہاں نگاہوں کے زاویے اور روشنی کو ہم آہنگ کیا جاتا ہے تاکہ ہر منظر حقیقت کے قریب محسوس ہو۔
اس سیریز میں اے آئی، 3 ڈی ٹیکنالوجی اور حقیقی وقت کی کہانی سنانے کی تکنیک کا امتزاج کیا گیا ہے اور ہر قسط کو نشر کرنے سے پہلے اخلاقی معیار کے مطابق جانچ بھی لیا جاتا ہے۔
اوتر میٹا لیبز کے شریک بانی اور سی ای او ابھشیک رازدھن کے مطابق نینا اوتر کی تخلیق کا مقصد صرف ڈیجیٹل ماڈل تیار کرنا نہیں بلکہ ایک ایسی شخصیت تخلیق کرنا تھا جو جذبات اور سماجی حساسیت کو سمجھ سکے، نینا میں جذبات، انسانی خامیاں، مزاح اور تعلق پیدا کرنے کی صلاحیت شامل کی گئی ہے تاکہ وہ حقیقی اور قابل ربط محسوس ہو۔
نینا اوتر عالمی اے آئی کرداروں سے اس لحاظ سے مختلف ہیں کہ وہ صرف ٹیکنالوجی پر مبنی نہیں بلکہ جذباتی گہرائی اور ثقافتی ربط پر بھی توجہ دیتی ہیں، نینا خود کہتی ہیں، ”میں انسانوں کی جگہ لینے نہیں آئی بلکہ انہیں ایک ایک جذبات کے ذریعے دکھانے کے لیے موجود ہوں۔“
یہ ڈرامہ بھارتی ناظرین کے لیے ایک نئے انداز کی کہانی سنانے کا موقع فراہم کرتا ہے جہاں ڈیجیٹل کردار بھی حقیقی اور جذباتی طور پر قابل ربط محسوس ہوتے ہیں۔
مائیکرو ڈرامہ ”ٹروتھ اینڈ لائیز“ کی نئی اقساط باقاعدگی سے نینا اوتر کے آفیشل انسٹاگرام پیج پر جاری کی جا رہی ہیں اور یہ نئی ٹیکنالوجی مستقبل میں مزید دلچسپ اور جذباتی تجربات کے لیے راہ ہموار کر رہی ہے۔



