حماس کی قید میں تشدد کیا گیا نہ ہی بال کاٹے گئے: اسرائیلی خاتون کی وضاحت

Published On 24 August,2024 01:50 am

یروشلم: (ویب ڈیسک) اسرائیلی خاتون نے حماس کی قید میں ان پر تشدد اور بال کاٹے جانے کے میڈیا کے دعوے اور الزامات مسترد کر دیئے اور اپنا وضاحتی بیان جاری کردیا۔

غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی خاتون نووا آرگیمانی نے انسٹاگرام پر بیان میں کہا کہ میڈیا میں گزشتہ 24 گھنٹوں سے جو چل رہا ہے اس کو میں نظرانداز نہیں کرسکتی اور چیزوں کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں نے مجھے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا اور نہ ہی میرے بال کاٹے ہیں، میں غزہ میں ایک عمارت میں تھی جس کو اسرائیلی فورس نے دھماکے سے اڑایا تھا میرا اصل بیان یہ ہے کہ جیسا کہ میں نے کہا تھا کہ فائرنگ کے بعد اس ہفتہ وار چھٹیوں کے دوران میں نے اپنے بال کاٹ دیئے اور جسم پر مارا تھا۔

نووا آرگیمانی نے کہا کہ میں واضح کر رہی ہوں کہ فلسطینیوں نے مجھے نہیں مارا لیکن عمارت کا ڈھانچہ میرے اوپر گرا تھا جس کی وجہ سے میرے پورے جسم کو تکلیف پہنچی تھی، انہوں نے گزشتہ برس شروع ہونے والی جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر کے متاثرہ کی حیثیت سے میں یہ اجازت نہیں دوں گی کہ مجھے میڈیا کے ذریعے دوبارہ نشانہ بنایا جائے۔

واضح رہے کہ حماس کی حراست سے رہائی پانے والی اسرائیلی خاتون کا یہ بیان جاپانی سفارت کار کے ساتھ جمعرات کو دیئے گئے بیان کے حوالے سے تھا۔