2019ء کے دوران ادویات کی قیمتوں میں ہوشرباء اضافہ

Last Updated On 28 December,2019 07:43 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) صحت کی سستی اور معیاری سہولیات ریاست کے ہر شہری کا حق ہے لیکن پاکستان میں یہ سب خواب بنتا جا رہا ہے۔ رواں سال ادویات کی قیمتوں میں ہوشرباء اضافے نے شہریوں کو بے حال کردیا۔۔ ڈینگی بے قابو رہا، اسلام آباد میں ڈینگی سے 19 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

دنیا نیوز کے مطابق 2019ء کے دوران صحت کی صورتحال مخدوش رہی، ملک بھر کی طرح وفاقی دار الحکومت میں بھی ڈینگی بے قابو رہا، ادویات کی قیمتوں 400 فیصد تک اضافہ ہوا،ہسپتالوں کے بجٹ میں بھی 33 ارب روپے کا بڑاکٹ لگ گیا۔

رواں سال ادویات کی قیمتوں میں ہوشرباءاضافے نے عوام کا جینا مشکل کردیا۔ حکومتی دعووں کے باوجود قیمتیں کم نہ ہو سکیں تو وزیر ا عظم نے ایکشن لیتے ہوئے وفاقی وزیرصحت عامر کیانی کو عہدے سے ہٹا دیا۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کو معاون خصوصی براے صحت کی ذمہ داریاں سونپی گئیں لیکن ادویات ساز کمپنیوں کو لگام نہ ڈالی جا سکی۔

حکومت ڈینگی مچھر کے وار روکنے میں بھی مکمل ناکام رہی اور اسلام آباد میں رواں سال 10 ہزار مریض ڈینگی کا شکار ہوئے جس سے 19 ہلاکتیں بھی ہوئیں۔عوام کو ریلیف دینے کے لیے حکومت نے وزیراعظم ہیلتھ کارڈ کا اجراء کیا جس کے ذریعے غریب شہریوں کو 7 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت دی گئی ہے ۔

دوسری جانب 2019 کے دوران ملک میں پولیو نے ایک بار پھر پوری قوت کیساتھ سر اٹھایا اور ایک سال میں 104 بچے پولیو کا شکارہوکر عمر بھر کے لیے معذور ہو گئے۔ اختیارات سے تجاوز اور فرائض میں غفلت پر انسداد پولیو مہم کے کوآرڈی نیٹربابر بن عطاء کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔