پیٹ، کمر کے اطراف جمنے والی چربی دل کا دورہ پڑنے کے امکانات بڑھاتی ہے: تحقیق

Last Updated On 04 February,2020 06:00 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں صحت کے مسائل تیزی سے بڑھتے جا رہے ہیں، انہی بیماریوں میں سے ایک بیماری پیٹ کا بڑھ جانا ہے، جس کے بعد بہت سارے مسائل مستقل میں پریشانی کا ذریعہ بنتے ہیں، پیٹ بڑھ جانے کے بعد اکثر لوگوں کے پیٹ پر چربی جمنا شروع ہو جاتی ہے اور وہ اس حوالے سے بالکل فکر مند نہیں ہوتے لیکن چربی ہماری سوچ سے بھی زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پیٹ پر جمنے والی چربی کو کم کرنے کے لیے انسان کو اپنی خوراک کم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ یہی ایک راستہ ہے جو اس پریشانی سے چھٹکارا دلا سکتا ہے۔

پیٹ اور اس کے اطراف میں جمنے والی چربی بے شمار جان لیوا بیماریوں کو بڑھاوا دیتی ہیں جس میں امراضِ قلب، دمہ، فالج اور دیگر خطرناک بیماریاں شامل ہیں۔

اس حوالے سے حال ہی میں ایک تحقیق کی گئی ہے جس میں پیٹ پر جمی چربی کا امراضِ قلب کے امکانات کے حوالے سے بتایا گیا ہے۔

تحقیق کے بعد ماہرین نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ پیٹ اور کمر کے اطراف جمنے والی چربی انسان میں دل کا دورہ پڑنے کے امکانات کو بڑھاوا دیتی ہے۔

تحقیق کے بانی سوڈان کے کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ کے ہینی محمدی کا کہنا ہے کہ پیٹ پر جمنے والی چربی نا صرف دل کا دورہ پڑنے کے امکانات بڑھاتی ہے بلکہ یہ فالج کا خطرہ بھی بڑھاتی ہے۔

پیٹ کی چربی کم کرنے کے لیے سب سے پہلے انسان کو اپنی غذا میں فائبر سے بھرپور غذا کا استعمال کرنا ضروری ہے جب کہ اس چربی کو ختم کرنے کے لیے ہائی انٹینسٹی ورک آؤٹ یعنی مشکل ورزش کرنی چاہیے۔

دن بھر کھانے والی خوراک میں موجود کیلوریز کو مدِنظر رکھنا بے حد ضروری ہے اور ساتھ ہی اپنی خوراک میں کولڈ ڈرنکس اور جوسس کا استعمال بالکل نہ کریں۔