کورونا وائرس کے نئے علاج کے تجربات کا آغاز

Last Updated On 04 May,2020 07:46 pm

لندن: (دنیا نیوز) برطانیہ میں کورونا وائرس کے نئے علاج کے تجربات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق دنیابھر میں کورونا وائرس کے باعث دو لاکھ سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ امریکا، برطانیہ میں ہلاکتوں میں روز بروز اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، اسی حوالے سے برطانیہ میں مہلک وباء کی ویکسین بنانے کی تیاریاں زورو شور سے جاری ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں کورونا وائرس کے نئے اعلاج کے تجربات کا آغاز کیا گیا ہے، دوا میں" انٹر فیرون" نامی پروٹین کا استعمال کیا جا رہا ہے، دوا "انٹرفیرون بیٹا "پروٹین کی خصوصی ساخت کو سانس کے ذریعہ پھیپھڑوں میں پہنچاتی ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق انٹر فیرون بیٹا کو سانس میں پہنچانے کا مقصد وائرس کے خلاف قوت مدافعت کو مضبوط کرنا ہے، انسان کا جسم وائرس کو ختم کرنے کے لئے انٹرفیرون پروٹین پیدا کرتا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق کورونا وائرس قوت مدافعت کو ختم کرنے کے لئے انٹرفیرون بیٹا کی پیداوار کو روک دیتا ہے، برطانیہ کے دس ہسپتالوں میں کورونا کے 75 مریضوں پر دوا کا تجربہ کیا جائے گا۔

دوا کے تجربات کے نتائج جون تک سامنے آئیں گے، دنیا بھر میں کورونا وائرس کے 100 سے زائد مختلف علاج کی دریافت کرنے کے لئے کام ہو رہا ہے۔

بی بی سی کے مطابق ایبولا وائرس کے علاج میں استعمال ہونے والی دوا "ریمڈیسیور "کورونا کے علاج میں اب تک مقبول ہے، امریکا نے اس سے قبل "ریمڈیسیور "دوا کے استعمال کی منظوری دی تھی۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے باعث برطانیہ میں اب تک 28 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ ملک بھر میں ایک لاکھ 86 ہزار سے زائد کیسز ہیں۔ 1599 مریض کی حالات تشویشناک ہے۔