لندن: (ویب ڈیسک) برطانوی ماہرین نے اپنے کمروں یا دفاتر کا ماحول ٹھنڈا رکھنے کے لیے سپلٹ ائیر کنڈیشنر یونٹس ( اے سی) استعمال کرنے والوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ انھیں کھلی کھڑکیوں کے ساتھ استعمال کریں کیونکہ عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ٹی او) نے یہ بات تسلیم کی ہے کہ فضا میں کووِڈ-19کے پھیلنے کے ثبوت سامنے آرہے ہیں۔
برطانیہ کی رائل اکیڈیمی آف انجنیئرنگ کے فیلو ڈاکٹر شوآن فٹزجیرالڈ نے اخبار ٹیلی گراف سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے سپلٹ ائیر کنڈیشنگ یونٹس جن کا کمرے میں بیرون سے ہوا کی سپلائی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے، وہ فضا میں وائرس کے ذرّات کو پھیلانے کا سبب ہوسکتے ہیں۔
ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق اس وقت دو طرح کے ائیر کنڈیشننگ یونٹ ہیں۔ ایک باہر سے ہوا لیتے ہیں جبکہ دوسرے سپلٹ یونٹس کمرے کے اندر ہی سے ہوا لیتے ہیں اور انھیں ٹھنڈک والی کوائلز سے گزار کر دوبارہ کمرے میں پھینکتے ہیں جس سے ماحول ٹھنڈا رہتا ہے۔
ڈاکٹر فٹزجیرالڈ نے اخبار سے انٹرویو میں مزید بتایا ہے کہ اب تجویز کردہ حکمت عملی یہ ہے کہ اگر آپ کے پاس ان دونوں سپلٹ یونٹوں میں سے ایک ہے تو پھر کمرے کی کھڑکی کھلی رکھیں اور ٹھنڈک یا ٹھنڈے ماحول کے لیے اپنی خواہش کی قربانی دے دیں۔اگر ہوا کی بہت تھوڑی مقدار ہے تو وہ ایک ہی جگہ اِدھر اُدھر پھیلتی رہے گی۔
وہ مزید یہ مشورہ دیتے ہیں کہ اگر سپلٹ یونٹ رکھنے والے لوگ کھڑکیاں نہیں کھول سکتے تو پھر انھیں ایسی جگہ استعمال نہیں کرنا چاہیے جہاں ایک وقت میں ایک سے زیادہ افراد رہتے ہوں۔بہ الفاظ دیگر سپلٹ اے سی کے استعمال کے وقت کمرے میں صرف ایک ہی فرد ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سوموار کو دنیا کے 32 ممالک سے تعلق رکھنے والے 239 سائنس دانوں نے ڈبلیو ایچ او کو ایک خط لکھا تھا اور اس میں یہ مؤقف پیش کیا تھا کہ انھیں فضا میں وائرس کے ذرّات کے موجود ہونے کے شواہد ملے ہیں اورایسے ہوائی ماحول میں سانس لینے والے افراد کرونا وائرس کا شکار ہوسکتے ہیں۔