واشنگٹن : (ویب ڈیسک) امریکا کے معروف سائنسدان ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین امسال نہیں بلکہ 2021 کے وسط میں ہی بڑے پیمانے پر دستیاب ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق امریکی ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ویکسین کے محفوظ ہونے کا تعین اس سال دسمبر تک کر لیا جائے گا۔ مختلف ممالک ویکسین کی تیاری میں کام کر رہے ہیں تاہم اس سال کے آخر کے بجائے 2021 کے وسط میں ہی بڑے پیمانے ویکسین سب کو مل سکے گی۔
امریکی سائنسدان کا کہنا تھا کورونا وائرس پر مزید تحقیقات کی ضرورت ہے کہ کہ یہ وائرس بچوں میں کس حد تک پھیلتا ہے اور کیا بچے یہ وائرس بڑوں کو بھی لگا سکتے ہیں؟ کورونا وائرس سے متعلق ابھی کئی سوالات کے جوابات باقی ہیں، دسمبر تک ہونے والی تحقیق سے امید ہے کچھ جوابات مل جائیں گے۔
امریکی اخبار سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ انٹرویو سے خوش ہوں ،جس میں انھوں ںے لوگوں کو ماسک پہنے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔
انھوں نے کہا یہ امکان ہے کہ اگلے سال کے آغاز میں ہم کو ویکسین کی دس ملین خوراکیں دستیاب ہوں گی، کچھ کمپنیوں نے اس سے کہیں زیادہ خوراک کی پیشگوئی کی ہے تاہم مجھے لگتا ہے کہ جیسے ہی ہم 2021 میں داخل ہوں گے، ہمارے پاس بڑے پیمانے پر ویکسین دستیاب ہوں گی۔
یاد رہے امریکی کمپنی موڈرنا کی جانب سے تیارہ کردہ کورونا ویکسین کے پہلے آزمائشی مرحلے میں نتائج حوصلہ افزا رہے ہیں، امریکا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشین ڈیزیزز کے ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے کامیاب نتائج پر کہا تھا کہ یہ اچھی خبر ہے، اس ویکسین سے کوئی بھی منفی اثرات سامنے نہیں آئے، یہ وائرس کے خلاف لڑنے کے لیے اہم ویکسین ہے۔
ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا تھا کہ اگر امریکی کمپنی موڈرنا کی یہ ویکسین قدرتی انفیکشن کے مقابلے میں کوئی ردعمل دے سکتی ہے تو اسے کامیاب قرار دیتے ہیں۔