’جلد کے اندر سانس لینے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے‘

Published On 08 September,2020 09:33 pm

لاہور: (دنیا نیوز) انسانی جلد کو بھی اللہ تعالیٰ نے جان دے رکھی ہے۔جلد کے اندر سانس لینے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے،اور اسے بھی نگہداشت کی ضرورت ہوتی ہے لہٰذا اپنی جلد کو نہ صرف ہمیشہ صاف و شفاف رکھنے کی کوشش کریں بلکہ آپ کو یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ کن چیزوں سے آپ کی جلد کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔اس کے علاوہ مزید چند باتیں درج ذیل ہیں جن پر عمل کر کے آپ اپنی جلد کو نقصان پہنچنے سے بچا سکتی ہیں۔

چہرے پر اگر کیل مہاسے پیدا ہو جائیں تو کوشش کریں کہ انہیں بار بار ہاتھ نہ لگائیں اور نہ دانوں کو پھوڑنے کی کوشش کریں۔اگر اس سے اجتناب نہ کیا تو دانوں والی جگہ پر سیاہ داغ بن جاتے ہیں ،جو بعد ازاں چہرے کی خوبصورتی کو ماند کر دیتے ہیں۔

اس کے علاوہ ضرورت سے زیادہ میک اپ کرنا یا مختلف کریموں کا بلا جواز استعما ل بھی آپ کے حسن کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔لہٰذا کوشش کریں کہ حسبِ ضرورت ہی ان چیزوں کا استعمال کیا جائے۔

اچھی صحت ا ور جلد کے لیے پانی اور مشروبات کا استعمال زیادہ کریں۔اگر ممکن ہو تو تازہ پھلوں کا رس بھی دن میں ایک بار ضرور پئیں۔خاص کر گرمیوں کے موسم میں زیادہ پانی پینے کی کوشش کریں۔آپ کے جسم کے اندر نمی کی کمی نہ ہونے پائے،کیونکہ جیسے جیسے آپ کی عمر میں اضافہ ہوتا ہے آپ کی جلد کے اندر نمی کی کمی ہونے لگتی ہے جو بعد میں جھریوں کا باعث بنتی ہے۔اس لیے پانی کا استعمال زیادہ کریں تا کہ چہرے کی جلد کو جھریوں سے بچایا جا سکے۔

یاد رہے کہ عام کمپنی کے لوشن یا کریم کو اپنے چہرے پر لگانے کی کوشش ہر گز نہ کریں کیونکہ ان میں موجود کیمیکلز بھی آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ہمیشہ اچھے او ر معیاری کمپنی کے لوشن کا انتخاب کریں۔اس کا بہترین حل یہ ہے کہ سب سے پہلے اپنی جلد کی فطرت کو جاننے کی کوشش کریں،اور اس کے مطابق ہی جلد کے لیے لوشن،کریم اور دیگر بیوٹی کاسمیٹکس کا انتخاب کریں۔مثال کے طور پر اگر آپ کی جلد چکنی ہے تو کلینزر ایسا استعمال کریں جس میں تیل موجود نہ ہو۔اسی طرح حساس جلد کی حامل خواتین کے لیے ملکی کلینزر کا استعما ل بہترین ہے،اور اگر جلد خشک ہو تو کریمی کلینزر کے استعمال سے آپ کی جلد سے خشکی بڑی حد تک دور ہو جائے گی۔اکثر غلط پروڈکٹس کے انتخاب اور استعمال سے جلد خراب ہو جاتی ہے اور بعد میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جلد کی بات کی جائے تو یقینا گردن اور سینے کی جلد کی بھی نگہداشت کرنی ضروری ہو جاتی ہے۔اگر آپ سن سکرین کا استعمال کر رہی ہیں تو اسے چہرے کے ساتھ گردن اور سینے پر بھی ضرور لگائیں۔چہرے کی جلد زیادہ حساس ہوتی ہے لہٰذا خواتین اس کی نگہداشت میں گردن کو یکسر نظر انداز کر دیتی ہیں،لیکن وہ شاید نہیں جانتیں کہ چہرے کی طرح گردن اور سینے کی جلد بھی بے حد حساس ہے اور بھر پور توجہ مانگتی ہے۔

اس کے علاوہ رات کو دیر تک سونے سے ذہنی تنائو میں اضافہ ہوتا ہے۔جس سے چہرے پر کیل مہاسے وغیرہ نکل آتے ہیں۔اس لیے سونے اور اٹھنے کا ایک وقت مقرر کریں اور اپنی روٹین کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں۔اس سے چہرے کی جلد پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔رات سونے سے پہلے چہرے کو ہر قسم کے میک اپ سے پاک کر کے سوئیں۔پانی کا استعمال زیادہ کریں اور غیر متوازن غذائیں کھانے سے پر ہیز کریں۔

مون سون اور بالوں کے مسائل

اُلجھے ہوئے خشک اور بے جان بال انسان کی شخصیت کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔مون سون میں اکثر خواتین بالوں سے متعلق بیشتر ایسے ہی مسائل کا شکار نظر آتی ہیں۔جس میں بالوں کا گرنا،الجھنا،بالوں کا ہلکا ہو جانا اور روکھا پن شامل ہے۔ان مسائل کی کئی وجوہات ہیں،جو بالوں کی قدرتی صحت اور چمک دمک کو متاثر کرتی ہیں۔بالوں کی اچھے طریقے سے دیکھ بھال نہ کرنا اور ناقص غذا کا استعمال ،اس کے علاوہ بالوں کو نت نئے سٹائل دینے کے لیے تیز کیمیائی مصنوعات کا استعمال بالوں کی ساخت کو بری طرح سے خراب کر دیتا ہے۔جس سے بال روکھے ،خشک ،دو شاخہ اور کمزور ہو کر گرنے لگتے ہیں۔ایسے میں بالوں کو خاص توجہ اور دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ بالوں کی ضائع شدہ چکنائی اور رطوبت پھر سے بحال ہو سکے۔آپ اپنے روز مرہ کاموں میں چاہے کتنی ہی مصروف کیوں نہ ہوں لیکن ہفتے میں کم از کم ایک مرتبہ اپنے بالوں پر بھر پور توجہ دیں۔عام طور پر بالوں کے کھردرے پن اور بے رونق ہونے کی سب سے بڑی وجہ بالوں میں قدرتی نمی کی کمی ہوتی ہے ۔جس کے لیے ضروری ہے کہ بالوں کو اندر اور باہر سے بھر پور طریقے سے موئسچرائز کیا جائے تا کہ بال صحت مند رہیں۔بکھرے ہوئے ،خشک او ر بے جان بالوں کو صحت مند بنانے میں گھریلو قدرتی نسخوں کا استعمال بالکل محفوظ طریقہ کار ہے جس سے بالوں پر کسی بھی قسم کے منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

ایک عدد کیلے کوکچل کر اس کا پیسٹ بنا ئیں،پھر اس میں ایک کھانے کا چمچ لیموں کا رس اور ایک کھانے کا چمچ شہد ملا کر اسے الجھے ہوئے خشک بالوں پر لگا لیں،تقریباً بیس منٹ کے بعد نیم گرم پانی سے سر دھو لیں۔اس نسخے کے استعمال سے بال نہ صرف ملائم ہوں گے بلکہ ان میں قدرتی چمک بھی پید اہو گی۔

تین کھانے کے چمچ زیتون کے تیل میں دو کھانے کے چمچ شہد ملا کر اس پیسٹ کو بالوں پر لگانے کے بعد تولیے یا شاور کیپ سے لپیٹ لیں اور تقریباً آدھے گھنٹے کے بعد نیم گرم پانی سے سر دھو لیں۔اس سے بال نرم و ملائم ہو جائیں گے اور انہیں سلجھانا بھی آسان ہو گا۔

ناریل کا تیل خشک ،روکھے،الجھے اور بے جان بالوں کے لیے بے حد مفید ہوتا ہے۔استعمال کے لیے ایک کھانے کے چمچ ناریل کے تیل کو دہی میں ملا کر اسے بالوں پر اچھی طرح سے لگانے کے بعد سر پر تولیہ لپیٹ دیں اور پھر آدھے گھنٹے کے بعد سر دھو لیں۔

ایک عدد انڈے میں دو کھانے کے چمچ زیتون کا تیل مکس کر نے کے بعد اسے بالوں پر لگائیں اور بیس منٹ بعد نیم گرم پانی سے دھو لیں۔

دو کھانے کے چمچ دہی میں ڈیڑھ چمچ گندم کا تیل اور ایک کھانے کا چمچ لیموں کا رس ملا کر اسے بالوں پر لگائیں اور پھر پندرہ منٹ کے بعد بالوں کو دھو لیں۔

ناشپاتی سے گھر کا بنا ہوا قدرتی ماسک الجھے ہوئے خشک اور کھردرے بالوں میں چمک اور تازگی پیدا کرنے کے لیے پُر اثر ثابت ہوتا ہے۔اس کے لیے ایک ناشپاتی کا گودا،ایک انڈے کی زردی اور ایک چائے کے چمچ زیتون کے تیل کو ایک پیالے میں ڈال کر اچھی طرح مکس کر لیں،اب اس پیسٹ کو بالوں پر لگا لیں اور پھر تیس سے چالیس منٹ تک لگا رہنے کے بعد شیمپو کر لیں۔اس نسخے کو استعمال کرنے سے بال نہ صرف نرم و ملائم ہو جائیں گے بلکہ انہیں سنوارنا بھی آسا ن ہو گا۔

کچن کارنر

چاولوں کو جُڑنے سے بچانے کے لیے: چاول اُبالتے وقت اگر ان کے جُڑنے کا خطرہ ہو تو پانی نکالنے سے پہلے اس میں لیموں کا رس یا سرکہ ڈال دیں ،یا پھر چاول اُبالنے والے پانی میں گھی ڈال دیں۔اس کے لیے ایک چمچ کافی ہے۔اس طرح چاول جُڑنے سے محفوظ رہیں گے۔

کریلے کی کڑواہٹ دور کرنے کا طریقہ: کریلوں کو کاٹ کر نمک لگا کر تین یا چار گھنٹے نچوڑنے سے کریلوں کا کڑوا پانی نکل جائے گا۔اس کے بعد پکانے سے کریلے کڑوے نہیں ہوں گے۔

فریزر میں گوشت رکھنے کا طریقہ: گوشت کو فریزر میں رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ فریزر کی سطح اور گوشت کے درمیان فاصلہ رہے۔اس طرح فریزر کی چمک دمک بھی برقرار رہے گی اور ٹھنڈک گوشت تک بھی پہنچ جائے گی،زیادہ کوشش یہ کرنی چاہیے کہ گوشت فریزر میں بنی ہوئی جالیوں پر پولی تھین کے لفافوں میں بند کر کے رکھا جائے۔

گوشت کی بو دور کرنے کے لیے: گوشت کی بو ختم کرنے کے لیے ایک کھانے کا چمچ آٹے کی بھوسی چھڑک دیں،اور دس منٹ بعد دھو لیں بو دور ہو جائے گی۔
مچھلی کی بو دور کرنے کا طریقہ: مچھلی کو نمک لگا کے دو گھنٹے کے بعد پانی سے دھو کر پکانے سے بو ختم ہو جاتی ہے۔بیسن،آٹا اور نمک مچھلی کے ٹکڑوں پر ملنے سے بھی مچھلی کی بو دور ہو جاتی ہے۔مچھلی پر نمک اور سرکہ لگانے کے دس منٹ بعد بیسن سے دھونے سے بھی اس میں بو باقی نہیں رہتی۔اس کے علاوہ اگر تلتے وقت تھوڑی سی اجوائن شامل کر دی جائے تو بو دور ہو جائے گی۔

لہسن پیاز کی ناپسندیدہ بو ختم کرنے کا حل: ہاتھوں سے لہسن،پیاز اور مرچوں کی مہک دور کرنا ہو تو فوراً ٹوتھ پیسٹ ہاتھوں پر مل لیں بو دور ہو جائے گی۔ تھر ماس سے بو ختم کرنے کے لیے: تھوڑا سا سرکہ تھرماس میں ڈال کر ہلائیں اور پھر اسے دھو لینے سے تھر ماس کی بو ختم ہو جائے گی۔ گلاب کے پودوں میں زیادہ پھولوں کی افزائش: گلاب کے پودوں میں چائے کی استعمال شدہ پتی ڈال دیں تو پودے اچھے اور خوشبو دار ہوں گے۔

فریج میں مختلف پھلوں کا رس محفوظ کرنے کے لیے: جس پھل کا رس محفوظ کرنا ہو اسے نکال کر فریزر میں جما لیں ،بعد میں آئس کیوب ٹرے سے نکال کرلفافے میں بند کر کے دوبارہ فریزر میں رکھ دیں اور حسبِ ضرورت استعمال کریں۔

زیادہ رس والے لیموں خریدنے کے لیے: جن لیموں کے چھلکے صاف اور ان کے دونوں طرف توڑے والی جگہ کے سوراخ ہوں وہ لیموں زیادہ رس بھرے ہوتے ہیں۔
گوشت کو دیر تک محفوظ رکھنے کے لیے: گرمی کے موسم میں گوشت کو محفوظ رکھنے کے لیے سرکہ اور پانی سے تر کیے ہوئے ململ کے کپڑے سے لپیٹ دیں۔گوشت کافی دیر تک خراب نہیں ہو گا۔

لہسن کو محفوظ کرنے کا طریقہ: لہسن میں ایک اچھا اور خوشگوار ذائقہ صرف تازہ پسے ہوئے لہسن کی پھلیوں سے ہی آتا ہے،لیکن اگر آپ دورانِ کھانہ داری اپنے لہسن کاٹنے کا وقت بچانا چاہتی ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ آپ لہسن کو پہلے سے پیس کر زیتون کا تیل لگا کر اسے فریز کر لیں اور ضرورت پڑنے پر فریج سے نکال کر استعمال میں لاتے رہیں۔

ٹوٹکے

استری کے نیچے سے برائون داغ دور کرنے کے لیے ذرا سا ٹوتھ پیسٹ مل دیں،دس منٹ بعد جب سو کھ جائے تو صاف کپڑے سے پو نچھ لیں۔ استری نیچے سے جل جائے تو اس کے اوپر بیکنگ سوڈا مل دیں،تھوڑی دیر بعد ریگ مار سے صاف کر لیں۔ بھاپ والی ا ستری میں پانی کے ساتھ ایک دو قطرے کسی خوشبو کے ڈال دیں،آپ کے کپڑوں سے اچھی خوشبو آئے گی۔ رنگ کی بو سے محفوظ رہنے کے لیے جہاں رنگ ہو رہا ہو وہاں کمرے کے درمیان ایک بالٹی میں تھوڑا سا چارہ ڈال دیں۔

اگر آپ کو قالین میں سے بوا ٓ رہی ہو لیکن کوئی دھبہ نظر نہیں آ رہا تو ممکن ہے کہ کسی بچے یا پالتو جا نور نے کچھ گندگی کی ہو،قالین پر فرنیچر کے آس پاس یا نیچے دیکھیںاور بدبو کی جگہ پرسرکہ یا لیموں کا رس لگائیں اور گرم پانی میں اسفنج بھگو کر ملیں،خشک ہونے پر اگر ضرورت محسوس ہو تو دوبارہ یہ عمل کریں۔
ہاتھوں سے پیاز کی بو دور کرنے کے لیے ذڑا سا ٹوتھ پیسٹ مل لیں بو دور ہو جائے گی۔

پیاز کی بو کوسبزی کاٹنے کے تختے سے دور کرنے کے لیے لیموں کے ٹکڑے سے رگڑیں اس کے بعد پانی سے دھو لیں۔ کانچ کے مرتبان سے لہسن،پیاز کی بو دور کرنے کے لیے اسے دھو کر سُکھا لیں،پھر ایک اخبار کو پھاڑ کر اس کے چھوٹے چھوٹے گولے بنا کر مرتبان کے اندر رکھیں،اور ڈھکن اچھی طرح بند کر دیں دوسرے دن بو ختم ہو جائے گی۔ ہاتھوں سے مٹی کے تیل کی بو دور کرنے کے لیے سرسوں کا تیل اورآٹا استعمال کریں ،بو دور ہو جائے گی۔

غسل خانے یا باورچی خانے کی فلنگ اکثر کالی اور گندی ہو جاتی ہے۔ان کو چمکانے کے لیے چار کھانے کے چمچ واشنگ سوڈا ڈالیں اور تھوڑا سا مٹی کا تیل ملا کر گاڑھی لئی بنا لیں،فلنگ پر لگا کر تھوڑی دیر کے لیے چھوڑ دیں،پھر کپڑے سے صاف کر لیں یہ چمک اٹھیں گے۔

کروم کے نل اور شاور سے صابن اور پانی کے نشان صاف کرنے کے لیے ایک نرم کپڑے کو سفید سرکہ میں بھگو کر نل وغیرہ پر رگڑیں،پھر سُکھا کر صاف کپڑے سے پالش کریں۔

فلش کو صاف کرنے کے لیے ایک چوتھائی پیالی طاقتور کلورین بلیچ یا آدھی پیالی امونیا ڈال کر برش سے صاف کرنے کے بعد پانی بہا دیں۔اس سے ٹوائلٹ فلش چمک جائے گا۔خیال رکھیں کہ یہ دونوں کیمیکل ایک ساتھ استعمال نہ کریں۔

غسل خانے کی بالٹیاں صاف کرنے کے لیے مٹی کاتیل اور واشنگ سوڈا مل دیں،تھوڑی دیر بعد گرم پانی اور واشنگ پائوڈر سے دھو لیں۔ دھات کی بالٹیوں کو زنگ سے بچانے کے لیے نیچے سے صاف کر کے رکھیں،پانی میں نہ چھوڑیں اور اُلٹا کر کے دھوپ میں سُکھا لیں۔

جب آپ ایک گھر سے دوسرے گھر منتقل ہو رہے ہوں تو کانچ کے برتن پیک کرنے کا سب سے بہترین طریقہ ہے کہ برتنوں کو گیلے اخبار میں لپیٹ کر رکھیں اور پنکھے کی ہوا سے جب سوکھ جائیں تو پیک کر کے بے فکری سے سامان شفٹ کریں۔اس طرح وہ ٹوٹنے سے محفوظ رہیں گے۔

تحریر: نجف زہرا