لندن: (ویب ڈیسک) آکسفورڈ يونيورسٹی کے سائنسدانوں نے ايسی ڈيوائس تیار کر لی ہے، جس سے کسی شخص ميں کورونا کے ہونے يا نہ ہونے کا صرف پانچ منٹ سے بھی کم وقت ميں پتا چل جاتا ہے۔
آکسفورڈ يونيورسٹی کے سائنسدانوں نے پانچ منٹ سے بھی کم وقت ميں کورونا وائرس کے ٹيسٹ کا نتيجہ بتانے والا طريقہ کار تیار کر ليا ہے۔ 15 اکتوبر کو جاری کردہ بيان ميں مطلع کيا گيا کہ ٹيسٹنگ ڈيوائس کی وسيع پيمانے پر تياری آئندہ برس کے اوائل سے شروع کی جا سکتی ہے۔ ڈيوائس مختلف وائرسز ميں سے فوراً کورونا وائرس کی شناخت کر ليتی ہے۔
آکسفورڈ کے محکمہ طبيعات سے وابستہ پروفيسر آچيليز کاپانيڈيس کا کہنا ہے کہ ہمارا طريقہ وائرس کے منجمد ذرات کی فوراً شناخت کر ليتا ہے، جس کا مطلب يہ ہوا کہ ٹيسٹ آسان ہو گا، سستا بھی ہو گا اور اس کا نتيجہ بھی فوراً ہی آ جائے گا۔
يہ امر اہم ہے کہ عالمی وبا کے دور ميں فوری نتيجہ دينے والے اينٹیجن‘ ٹيسٹس کو اقتصادی سرگرميوں کی بحالی کے ليے بہت اہم قرار ديا جاتا ہے۔ ايسے ٹيسٹوں کی بدولت وسيع پيمانے پر کورونا کی جانچ کرائی جا سکتی ہے اور فوری نتيجے بھی حاصل کيے جا سکتے ہيں، جس سے فضائی سفر اور ديگر صنعتوں کا کام بلا خوف و خطر دوبارہ چل سکے گا۔ بالخصوص ايسے وقت ميں جب وبا ابھی ختم نہيں ہوئی۔
قبل ازيں سيمنز ہيلتھنيئرز نے بھی يورپ ميں ايک اينٹيجن ٹيسٹ لانچ کرنے کا اعلان کيا تھا تاہم ساتھ ہی يہ تنبيہ بھی کی تھی کہ اس ٹيسٹ کٹ کی اتنی زيادہ مانگ سامنے آ سکتی ہے کہ اسے پورا کرنا مشکل ہو جائے۔