قدرتی اینٹی بائیوٹکس سے قوت مدافعت بڑھائیں

Published On 18 October,2020 05:59 pm

لاہور: (سپیشل فیچر) قدرتی اینٹی بائیوٹیکس آپ کو انفیکشن سے لڑنے، زخموں کو ٹھیک کرنے اور بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔

یہاں ہم آپ کو اُن قدرتی اینٹی بائیوٹیکس سے متعلق اہم معلومات فراہم کریں گے جن کے بارے میں آپ کو شاید معلوم نہیں ہے۔

اینٹی بائیوٹیکس ہمارے جسم کے لیے بہت ضروری ہوتے ہیں کیونکہ ان میں انفیکشن سے لڑنے کی طاقت ہوتی ہے اور ان کے استعمال سے آپ کی قوت مدافعت بھی بڑھتی ہے جس کی وجہ سے آپ کے بیمار ہونے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

یہاں ماہرین کچھ قدرتی اینٹی بائیوٹیکس کے بارے میں اہم معلومات فراہم کررہے ہیں جن کے استعمال سے آپ خود کو یقینی طور پر سردی، بخار، ہڈیوں کے انفیکشن، نمونیا اور دیگر انفیکشن سے بچا سکتے ہے۔

لہسن

لہسن کی اینٹی بیکٹیریا کی خصوصیات انفیکشن کے خلاف لڑنے میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ لہسن میں ایک فعال مرکب ہے جو نقصان دہ بیکٹیریا سے لڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ آپ زیتون کے تیل میں بھیگے ہوئے لہسن کو بھی اپنی غذا میں استعمال کرسکتے ہیں۔ ایک دن میں لہسن کے 2جوئے کا استعمال مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

ہلدی

ہلدی میں حیرت انگیز دوائوں کی خصوصیات ہیں۔ ہلدی میں موجود کرکومین کی وجہ سے اس مسالے کو قدرتی اینٹی بائیوٹکس کہا جاسکتا ہے۔ کرکومین میں طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ اور اینٹی سوزش خصوصیات ہیں جو جسم میں آزاد ریڈیکلز کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے تحفظ فراہم کرسکتی ہیں۔ ہلدی دماغی افعال کو بہتر بنانے اور جوڑوں کا درد کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ ہلدی کو باقاعدگی سے اپنے کھانوں میں شامل کریں۔ اس سے آپ کی قوت مدافعت بہتر ہوگی اور آپ کے بیمار ہونے کا خطرہ بھی کم ہوگا۔

شہد

شہد میں شفاء بخش خصوصیات ہیں اور اسی وجہ سے اسے گھریلو علاج یا قدرتی اینٹی بائیوٹکس کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تاکہ وہ زخموں کو جلد ٹھیک اور انفیکشن کی روک تھام کرسکے۔ آپ شہد کو چینی کے متبادل کے طور پر استعمال کرکے اپنی غذا میں شامل کرسکتے ہیں۔ آپ اسے اپنی چائے میں شامل کرکے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

ادرک

ادرک میں اینٹی سوزش کی خصوصیات ہوتی ہیں جس کی وجہ سے ادرک کو قدرتی اینٹی بائیو ٹیکس کہا جاتاہے۔ ادرک متلی، سینے کی جلن اور تیزابیت جیسی بیماریوں کے علاج میں استعمال ہوتی ہے۔ یہ پٹھوں میں درد کو کم کرنے میں بھی مدد کرسکتی ہے۔ ادرک کو کھانے کی اشیاء میں بطور لازمی جزو شامل کریں۔ آپ ادرک اور شہد کی چائے بھی لے سکتے ہیں۔

تحریر: تنظیم الحسن
 

Advertisement